نئی دہلی: سپریم کورٹ نے 6 دسمبر 1992 کو اتر پردیش کے ایودھیا میں بابری مسجد ڈھانچہ کے انہدام سے متعلق تمام مقدمات کو بند کر دیا ہے۔
اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے اس سلسلے میں دائر توہین عدالت کی درخواست کو بھی بند کر دیا ہے۔
سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ درخواست گزار اسلم بھورے اب اس دنیا میں نہیں رہے۔
اس کے علاوہ 2019 میں فیصلے کی وجہ سے اب اس معاملے کو برقرار رکھنے کی ضرورت نہیں رہی۔ ایودھیا میں متنازعہ بابری مسجد کو 6 دسمبر 1992 کو منہدم کر دیا گیا تھا۔
ایودھیا میں سولہویں صدی میں بنائی گئی مسجد کو کار سیوکوں نے منہدم کر دیا تھا۔ فیض آباد میں اس معاملے میں دو ایف آئی آر درج کی گئیں۔
بی جے پی لیڈر ایل کے اڈوانی، اوما بھارتی سمیت لاکھوں کار سیوکوں کے خلاف مقدمہ درج تھا۔ مسجد کے انہدام کی وجہ سے پورے ملک میں کشیدگی پھیل گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق تب ملک بھر میں فسادات میں دو ہزار سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے۔