سندر لال بہوگناچل بسے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 21-05-2021
ماحولیات کے سرگرم رضاکار  بہوگنا نہ رہے
ماحولیات کے سرگرم رضاکار بہوگنا نہ رہے

 

 

رشی کیش: ماحولیات کے لئے سرگرم عمل سندر لال بہوگنا کا آج اتراکھنڈ کے شہر رشی کیش میں انتقال ہو گیا۔

سندر لال کی عمر 94 سال تھی اور وہ حال ہی میں کورونا وائرس سے متاثر ہو گئے تھے اور رشی کیش ایمس میں زیرِ علاج تھے۔ درختوں کے تحفظ سے متعلق ’چپکو تحریک‘ کے بانی سندر لال بہوگنا 8 مئی کو کورونا کا شکار ہوئے تھے۔ اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ تیرتھ سنگھ راوت نے ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’چپکو تحریک کے بانی، دنیا بھر میں درختوں کے دوست کے طور پر مشہور عظیم ماہر ماحولیات پدم وبھوشن سرندر لال بہوگنا کے انتقال کی افسوس ناک خبر موصول ہوئی، جس کو سننے کے بعد دل پریشان ہے۔ یہ صرف اتراکھنڈ ہی نہیں بلکہ ملک بھر کے لئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔ سندر لال بہوگنا کی پیدائش اتراکھنڈ کے شہر ٹہری کے نازدیک ایک گاؤں میں 9 جنوری 1927 کو ہوئی تھی۔

مہاتما گاندھی سے ترغیب حاصل کرتے ہوئے بہوگنا نے ہمالیہ کے تحتظ کا کام شروع کیا اور تا دم حیات اس کے لئے آواز اٹھاتے رہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں ہمالیہ کا محافظ بھی کہا جاتا تھا۔ خیال رہے کہ کورونا کی دوسری لہر کے سبب اتراکھنڈ کی صورت حال ابتر بنی ہوئیی ہے۔ ریاست میں نئے معاملے تیزی کے ساتھ بڑھ رہے ہیں اور شہری علاقوں کے بعد دیہی علاقے بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ المناک بات یہ ہے کہ گاؤں میں مریضوں کا علاج نہیں ہو پا رہا ہے۔ گزشتہ دنوں الموڑا سے ایک تصویر منظر عام پر آئی تھی جہاں کورونا مریضوں کی لاشوں کو جنگل میں ہی جلایا جا رہا تھا۔