این ٹی پی سی سے جرمانہ وصول کرنے پرروک

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 12-07-2022
این ٹی پی سی سے جرمانہ وصول کرنے پرروک
این ٹی پی سی سے جرمانہ وصول کرنے پرروک

 

 

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے مرکز کو بجلی پیدا کرنے والی سرکاری کمپنی این ٹی پی سی پر 66 کروڑ روپے سے زیادہ کا جرمانہ عائد کرنے کے معاملے میں مزید کوئی قدم اٹھانے سے روک دیا ہے۔ چھتیس گڑھ میں کوئلے کی کان کے لیے شیڈول کے مطابق پیداوار میں مبینہ ناکامی پر کمپنی پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

جج یشونت ورما نے حکم کو چیلنج کرنے والی این ٹی پی سی کی عرضی پر مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا اور اسے 10 دن کے اندر جواب دینے کو کہا۔

عدالت نے کہا کہ اس معاملے پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ چیلنج کی گئی کاروائی ایک سرکاری کمپنی کے خلاف ہے اور متعلقہ اتھارٹی نے گذارشات کو مسترد کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہے۔ عدالت نے 8 جولائی کو اپنے حکم میں کہا، ’’مرکز کو اس معاملے میں 10 دنوں کے اندر جواب دینا چاہیے۔

اس کے بعد عرضی گزار کے پاس جوابی حلف نامہ داخل کرنے کے لیے 48 گھنٹے کا وقت ہوگا۔

جج نے کہا، مقدمہ کی اگلی سماعت تک مدعا علیہ کو اس معاملے میں کوئی قدم اٹھانے سے روک دیا جائے گا۔" کان میں پیداوار متاثر ہوئی اور انکوائری کمیٹی کی سفارشات کو قبول کر لیا گیا۔ اس کے بعد 6 جولائی 2022 کو حکم نامہ جاری کیا گیا اور 66,01,42,080 روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

یہ جرمانہ مالی سال 2019-20 اور 2020-21 کے پروڈکشن شیڈول کی عدم تعمیل پر عائد کیا گیا ہے۔ "یہ فیصلہ (مرکز کا) زمینی سطح پر این ٹی پی سی کو درپیش مشکلات پر غور کیے بغیر لیا گیا ہے۔

شیڈول کے مطابق پیداوار نہ کرنے کی وجوہات وہ ہیں جو این ٹی پی سی کے کنٹرول میں نہیں ہیں۔‘‘ اس معاملے کی اگلی سماعت 22 جولائی کو ہوگی۔