شیموگہ جاترامیں مسلمانوں کو اسٹالس لگانے کی نہیں ملی اجازت

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 23-03-2022
شیموگہ جاترامیں مسلمانوں کو اسٹالس لگانے کی نہیں ملی اجازت
شیموگہ جاترامیں مسلمانوں کو اسٹالس لگانے کی نہیں ملی اجازت

 

 

آواز دی وائس،بنگلورو

ریاست کرناٹک میں گذشتہ دو ماہ سے جہاں حجاب تنازع کے لے کر ہنگامہ آرائی برپا ہے، وہیں فرقہ وارانہ فسادات بھی ہوچکے ہیں، اب وہاں ایک نیا تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔ ضلع شیموگہ کے تاریخی کوٹے مریکمبا جاترا کی انتظامی کمیٹی نےاس جاترا میں کسی بھی مسلم کاروباری کواسٹالس لگانے کی اجازت نہیں دی ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق اس فیسٹول میں صرف ہندو دکانداروں کو ہی اجازت دی   ہے۔

بتایا گیا ہے کہ بی جے پی بجرنگ دل اور دیگر ہندوتوا گروپس نے مطالبہ کیا تھا کہ اس فیسٹیول میں کسی بھی مسلمان کو اسٹالس لگانے کی اجازت نہ دی جائے۔

اسی دباؤ کی وجہ سے مسلمانوں کو جاترا میں اسٹالس لگانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے فیسٹول کمیٹی ہندوتوا گروپ کو ٹینڈرالاٹ کرنے پر مجبور ہوگئی۔

خیال رہے کہ کوٹے مریکمبا جاترا دو سال میں ایک مرتبہ منعقد کیا جاتا ہے جس میں پڑوسی شہروں اور اضلاع سے لاکھوں افراد شرکت کے لئے آتے ہیں۔ گذشتہ مرتبہ یہ جاترا فروری 2020میں منعقد کی گئی تھی۔ جاترا میں تمام افراد شرکت کرتے ہیں۔

کمیٹی نے مینجنگ شاپس کو ٹینڈر الاٹ کیا تھا اور ہر دکاندار سے فیس وصول کی تھی۔ پتہ چلا ہے کہ کمیٹی نے پہلے مسلمانوں کو بھی دکانات لگانے کی اجازت دی تھی لیکن پھر 17مارچ کی رات کو ایک خاص مذہب سے تعلق رکھنے والے بعض سرگرم کارکنوں نے انتظامی کمیٹی سے بحث وتکرار کی اور جاترا (میلہ) میں مسلمانوں کو دکانات لگانے کا موقع نہ دینے کا مطالبہ کیا جس کے بعد انتظامی کمیٹی نےاپنا ٹینڈر منسوخ کردیا۔