نوئیڈا: پہلگام میں ہوئے دہشتگرد حملے کے بعد حکومت نے سارک ویزا چھوٹ کی پالیسی کے تحت پاکستانی شہریوں کو دی جانے والی سہولت ختم کر دی ہے۔ اس فیصلے کے بعد پاکستانی شہریوں کو ہندوستان چھوڑنا پڑ رہا ہے۔ اسی تناظر میں غیر قانونی طور پر ہندوستان آنے والی سیما حیدر کو لے کر نوئیڈا پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت سے حکم ملنے کے بعد ہی مزید کارروائی کی جائے گی۔
سیما حیدر مئی 2023 میں نیپال کے راستے غیر قانونی طریقے سے اپنے چار بچوں کے ساتھ ہندوستان آئی تھیں۔ انہوں نے سچن مینا کے ساتھ ہندو رسم و رواج کے مطابق شادی بھی کی ہے۔ حال ہی میں ان دونوں کو ایک بیٹی بھی ہوئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سیما پر اس ویزا پابندی کا براہِ راست اثر نہیں ہوگا کیونکہ وہ ویزا کے ذریعے ہندوستان نہیں آئی تھیں۔ ان کے خلاف کیس عدالت میں زیرِ سماعت ہے۔
نوئیڈا کے ایڈیشنل ڈی سی پی گریٹر نوئیڈا، سدھیر کمار نے کہا کہ فی الحال سیما کو لے کر کوئی حکم نامہ موصول نہیں ہوا ہے۔ اگر حکم ملتا ہے تو کارروائی کی جائے گی۔ سیما کے وکیل اے پی سنگھ نے کہا کہ یوپی اے ٹی ایس نے بھی سیما کے معاملے کی مکمل جانچ کی ہے اور اب تک کچھ بھی قابلِ اعتراض نہیں ملا ہے۔ مرکزی حکومت یا پولیس کی طرف سے ہندوستان چھوڑنے کا کوئی حکم نامہ نہیں ملا ہے۔
سیما حیدر نے ایک ویڈیو پیغام میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے ہندوستان میں رہنے کی اجازت دینے کی درخواست کی ہے۔ ویڈیو میں سیما نے کہا: میں پاکستان نہیں جانا چاہتی، میں مودی جی اور یوگی جی سے اپیل کرتی ہوں کہ میں اب آپ کی شرن میں ہوں، میں پاکستان کی بیٹی تھی لیکن اب ہندوستان کی بہو ہوں۔ مجھے یہیں رہنے دیجیے۔ سیما نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے سچن مینا سے شادی کے بعد ہندو دھرم اپنا لیا ہے۔
اے پی سنگھ کا کہنا ہے کہ سیما اب پاکستانی شہری نہیں رہیں۔ ان کی شادی ہندوستانی شہری سچن مینا سے ہو چکی ہے اور ان کی بیٹی بھارتی مینا پیدا ہو چکی ہے، اس لیے ان کی شہریت اب ان کے ہندوستانی شوہر سے جُڑی ہوئی ہے، لہٰذا سارک ویزا چھوٹ کی منسوخی کا حکم سیما پر نافذ نہیں ہونا چاہیے۔ اے پی سنگھ نے یہ بھی کہا کہ سیما کو جب پہلگام حملے کی خبر ملی تو وہ بہت افسردہ اور بے چین ہو گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیما نے پاکستان چھوڑ کر سناتن دھرم اپنا لیا اور نیپال میں سچن مینا سے شادی کی۔ پھر دونوں نے ہندوستان آ کر پورے ہندو رسوم و رواج کے مطابق شادی کی، اور اب ان کی ایک بیٹی بھی ہے۔ پہلگام میں ہوئے دہشت گرد حملے میں 26 سیاح ہلاک ہوئے تھے، جس کے بعد ہندوستانی حکومت نے سارک ویزا پالیسی کے تحت پاکستانی شہریوں کو دی گئی تمام سہولتیں ختم کر دی ہیں۔ اب جو پاکستانی شہری ہندوستان میں موجود ہیں، انہیں ایک ہفتے کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔
اسی بنیاد پر سیما حیدر کو واپس پاکستان بھیجنے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔ سیما حیدر کی کہانی پہلے بھی سوشل میڈیا اور نیوز چینلز پر سرخیوں میں رہی ہے۔ سیما اور سچن مینا کی ملاقات پب جی گیم کے ذریعے ہوئی، پھر دونوں میں محبت ہوئی۔ سیما اپنے چار بچوں کے ساتھ نیپال کے راستے ہندوستان پہنچیں اور اب وہ نوئیڈا میں سچن کے ساتھ رہ رہی ہیں۔ حال ہی میں ان کا ایک مشترکہ بچہ بھی ہوا ہے۔