سوشل میڈیا پر تراویح سے متعلق افواہوں کا زور

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 13-04-2021
 دیوبند
دیوبند

 

 

فیروز خان / دیوبند

سوشل میڈیا پر مذہبی مقامات میں ایک ساتھ پانچ سے زیادہ افراد کے داخل ہونے پر پابندی عائد کئے جانے کی افواہیں زور شور سے پھیلائی جا رہی ہیں ،مبارک ماہ رمضان کے موقع پر پھیلائی جا رہی اس طرح کی افواہوں کو انتظامیہ نے بے بنیاد قرار دیا ہے ۔واضح ہو کہ صوبہ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے احکامات کا حوالہ دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر افواہوں کا بازار گرم ہے ۔

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے دفتر سے جاری ایڈوائزری کا حوالہ دیتے ہوئے افواہ پھیلائی جا رہی ہے کہ مذہبی مقامات میں ایک ساتھ صرف پانچ لوگ ہی داخل ہو سکتے ہیں جبکہ لکھنو کو چھوڑ کر کہیں کے لئے بھی اس طرح کا حکم نامہ جاری نہیں ہوا ہے ،مقدس ماہ رمضان میں تراویح کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے اور بڑی تعداد میں نمازی تراویح کے لئے پہنچ بھی رہے ہیں با وجود اس کے ان افواہوں کو لےکر روزہ داروں میں بےچینی کی کیفیت ہے  ۔

اس سلسلے میں نمائندہ انقلاب نے جب ایس ڈی ایم دیوبند راکیش کمار سے بات کی تو ان کے اسٹینو رمیش کمار نے بتایا کہ مذہبی مقامات میں ایک ساتھ پانچ سے زیادہ افراد کے داخلے پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے ،پابندی لگائے جانے سے متعلق کسی بھی طرح کے احکامات انہیں نہیں ملے ہیں انہوں نے افواہوں پر توجہ نہ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ماحول خراب کرنے والے شرپسند عناصر کی نشاندہی کی جا رہی ہے جو لوگ اس طرح کی افواہیں پھیلا رہے ہیں ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائےگی ،انہوں نے کورونا مدت میں محکمہ صحت کی گائڈ لائن پر عمل کرنے ،فیس ماسک لگاکر گھر سے باہر نکلنے ،سینی ٹائزر کا استعمال کرنے اور جسمانی فاصلہ برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے ۔