نئی دہلی: روح افزا کے خلاف ویڈیو معاملے میں دہلی ہائی کورٹ نے یوگا گرو بابا رام دیو کو سخت تنبیہ کی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ انہیں عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہونا ہوگا۔ ساتھ ہی عدالت نے ان کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس جاری کرنے کی بات کہی ہے۔
واضح رہے کہ بابا رام دیو نے ایک ویڈیو جاری کیا تھا جس میں مشہور شربت روح افزا پر ’شربت جہاد‘ جیسی متنازع اصطلاح استعمال کی گئی تھی۔ پچھلی سماعت کے دوران عدالت نے بابا رام دیو کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے ان کے وکیل کو سخت ہدایت دی تھی اور کہا تھا کہ ہدایات لے کر دوبارہ عدالت میں پیش ہوں۔
عدالت نے بابا رام دیو کو حکم دیا تھا کہ وہ ایک حلف نامہ داخل کریں جس میں یہ وعدہ کریں کہ وہ آئندہ ہم درد کے خلاف کوئی اشتعال انگیز بیان، اشتہار یا سوشل میڈیا پوسٹ جاری نہیں کریں گے۔ عدالت نے اس کے لیے انہیں ایک ہفتے کی مہلت دی تھی اور اگلی سماعت کی تاریخ یکم مئی مقرر کی تھی، لیکن بابا رام دیو آج بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ 3 اپریل کو بابا رام دیو نے پتانجلی کے گلاب شربت کی تشہیر کرتے ہوئے ہمدرد کے خلاف متنازع تبصرہ کیا۔
ایک وائرل ویڈیو میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم درد اپنی کمائی سے مساجد اور مدارس تعمیر کراتا ہے۔ انہوں نے شربت جہاد کی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ہم درد کا شربت پینے سے مسجدیں اور مدرسے بنیں گے، جب کہ پتانجلی کا شربت گُروکل، آچاریہ کلَم اور بھارتیہ شکشا بورڈ کو فروغ دے گا۔ انہوں نے ہم درد کے شربت کو لو جہاد اور ووٹ جہادسے بھی جوڑ دیا۔
اس بیان سے دلبرداشتہ ہوکر ہمدرد نے دہلی ہائی کورٹ کا رخ کیا۔ عدالت نے رام دیو کے بیانات کو فرقہ وارانہ اور قابل اعتراض قرار دیتے ہوئے سخت رویہ اختیار کیا۔ سماعت کے دوران عدالت نے رام دیو کی غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں عدالت میں پیش ہونا ہی ہوگا۔ عدالت نے اس سے قبل کہا تھا کہ پتانجلی کے بانی بابا رام دیو کا روح افزا پر شربت جہادوالا تبصرہ ناقابل قبول ہے۔ جسٹس امیت بنسل نے سماعت کے دوران کہا: یہ بیان عدالت کی روح کو جھنجھوڑ دینے والا ہے، یہ ناقابل قبول ہے۔