راجستھان:ٹیچر کی پٹائی سے دلت طالب علم کی موت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 14-08-2022
راجستھان:ٹیچر کی پٹائی سے دلت طالب علم کی موت
راجستھان:ٹیچر کی پٹائی سے دلت طالب علم کی موت

 

 

جالور: راجستھان کے جالور ضلع میں ٹیچر کی پٹائی سے ایک دلت طالب علم کی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ واقعہ ضلع کے سائلہ تھانہ علاقے کے گاؤں سورانا کے ایک پرائیویٹ اسکول کا ہے، جہاں ایک دلت طالب علم کو استاد نے بے دردی سے پیٹا، جس کی وجہ سے اسے اسپتال میں داخل کرانا پڑا، جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔

پورے معاملے میں الزام ہے کہ دلت طالب علم نے پرائیویٹ اسکول کے آپریٹر کے برتن سے پانی پیا۔ اس بات پر اسے بے دردی سے مارا پیٹا گیا۔ مار پیٹ کی وجہ سے طالب علم کو اندرونی چوٹیں آئیں۔ ایسے میں اس کے گھر والوں نے پہلے اسے مقامی اسپتال میں داخل کیا، پھر اسے احمد آباد لے گئے، جہاں اس کی موت ہوگئی۔

طالب علم کی شناخت اندرا کمار کے طور پر کی گئی ہے جو سورانا گاؤں کے سرسوتی ودیا مندر میں کلاس تین کا طالب علم تھا۔ اس پورے معاملے میں متوفی طالب علم کے چچا کشور کمار نے سائلہ پولیس اسٹیشن میں اسکول کے آپریٹر چھیل سنگھ کے خلاف حملہ کرنے، ذات پات کے الفاظ استعمال کرنے، طالب علم کی تذلیل اور قتل کرنے کا مقدمہ درج کرایا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 20 جولائی کو اندرا معمول کے مطابق اسکول گیا تھا جہاں اس نے پیاس لگنے پر اسکول میں رکھے پانی کے برتن سے پانی پیا۔ لیکن وہ مٹکا استاد چھیل سنگھ کے لیے الگ رکھا گیا تھا۔ اس بارے میں اطلاع ملنے پر آپریٹر نے بچے کو نسل پرستانہ الفاظ سے ذلیل کیا اور بچے کو مارا پیٹا جس سے اس کے دائیں کان اور آنکھ میں اندرونی چوٹیں آئیں۔

طالب علم نے اپنے والد کو واقعے سے آگاہ کیا، جس کے بعد اس کا مختلف اسپتالوں میں مسلسل علاج کیا گیا، تاہم 13 اگست کو اندرا علاج کے دوران دم توڑ گیا۔ فی الحال پولس نے پورے معاملے میں ایس سی-ایس ٹی ایکٹ سمیت قتل کا معاملہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے نجی اسکول کے آپریٹر کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔ یہاں واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے جس کے باعث حکومت کی ہدایات کے مطابق علاقے میں انٹرنیٹ سروس اگلے اطلاع تک بند کردی گئی ہے۔

معاملے کی جانچ کے لیے چیف بلاک ایجوکیشن آفیسر کی جانب سے ایک انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ ان کی جانب سے جاری نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ سرسوتی ودیا مندر میں ٹیچر کے ذریعہ ایک بچے کی پٹائی کا معاملہ سامنے آیا ہے، جس کے بعد حقائق پر مبنی رپورٹ بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔

جانچ پنچایت ایلیمنٹری ایجوکیشن آفیسر اشوک کمار دوے اور پرتاپ رام کو سونپی گئی ہے۔ محکمہ تعلیم سے حقائق پر مبنی رپورٹ بھی طلب کر لی گئی ہے۔ لڑکے کے والد نے کہا، "میرے بچے کو اس (استاد) نے برتن سے پانی پینے پر مارا پیٹا اور ذات پات کی گالیاں دیں۔

پٹائی کی وجہ سے لڑکے کو برین ہیمرج ہوا، میں اسے علاج کے لیے ادے پور اور پھر احمد آباد لے گیا، جہاں۔ وہ مر گیا۔" یہاں اس پورے معاملے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ریاست کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا، "جالور کے سائلا تھانہ علاقے میں ایک پرائیویٹ اسکول میں استاد کے حملے سے ایک طالب علم کی موت افسوسناک ہے۔

ملزم ٹیچر اور ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ کیس کی جلد جانچ اور قصورواروں کو جلد سے جلد سزا دلانے کے لیے کیس آفیسر اسکیم کے تحت معاملہ اٹھایا گیا ہے۔ مقتول کے لواحقین کو جلد از جلد امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ مرنے والوں کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے کی امداد یہ رقم چیف منسٹر ریلیف فنڈ سے دی جائے گی۔