صدارتی انتخاب: اب پوار کی پارٹی میں بغاوت، کراس ووٹنگ کا زور

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 18-07-2022
صدارتی انتخاب: اب پوار کی پارٹی میں بغاوت، کراس ووٹنگ کا زور
صدارتی انتخاب: اب پوار کی پارٹی میں بغاوت، کراس ووٹنگ کا زور

 

 

 نئی دہلی :  ہندوستان کے 15ویں صدر کے انتخاب کے لیے جاری ووٹنگ میں کافی حد تک کراس ووٹنگ ہو رہی ہے۔ ووٹنگ میں کل 4800 منتخب ایم پی اور ایم ایل ایز حصہ لے رہے ہیں۔ 27 پارٹیوں کی حمایت کے ساتھ، دروپدی مرمو کو برتری حاصل ہے۔ الیکشن میں این ڈی اے امیدوار کی جیت یقینی ہے، لیکن اپوزیشن کے عوامی نمائندوں میں جس طرح کا رویہ دیکھا جا رہا ہے، وہ غیر بی جے پی کیمپ کے ساتھ ساتھ یشونت سنہا کے لیے بھی تشویش کا باعث ہے۔ اگر اپوزیشن کے تمام ووٹ حاصل کر لیے جائیں تو سنہا کو تقریباً 3.62 لاکھ ووٹ ملنے کی امید ہے۔

کراس ووٹ دینے والوں میں کانگریس ایم ایل اے کے ساتھ ساتھ شرد پوار کی پارٹی کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ گجرات سے این سی پی ایم ایل اے کندھل ایس جڈیجہ نے مرمو کو ووٹ دیا۔ انہوں نے خود اس کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ وہ این ڈی اے امیدوار کو ووٹ دینے کے بعد آرہے ہیں۔ اترپردیش میں ایس پی شاہجیل اسلام کے بریلی ضلع کے بھوجی پورہ ایم ایل اے نے صدارتی انتخاب میں کراس ووٹ دیا۔

کانگریس کے بارے میں بات کرتے ہوئے، اوڈیشہ کے ایم ایل اے محمد مقیم نے دروپدی مرمو کو ووٹ دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے، کیونکہ اس نے اپنے دل کی بات سنی ہے۔ آسام میں بھی کانگریس کے کئی ایم ایل ایز کے کراس ووٹنگ کی اطلاعات ہیں۔ اے آئی یو ڈی ایف ایم ایل اے کریم الدین باربھویا نے دعویٰ کیا ہے کہ کانگریس ایم ایل اے نے آسام میں کراس ووٹنگ کی ہے۔

کریم الدین کے مطابق کانگریس نے اتوار کو میٹنگ بلائی تھی۔ لیکن اس تک صرف 2-3 ایم ایل اے ہی پہنچے تھے۔ اجلاس میں صرف ضلعی صدر ہی پہنچے تھے۔ اس سے صاف ہے کہ کانگریس ایم ایل اے نے کراس ووٹنگ کی۔ اتنا ہی نہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے 20 سے زیادہ ایم ایل ایز نے کراس ووٹنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ نمبر آنے کے بعد پتہ چل جائے گا۔

شرومنی اکالی دل بادل میں بغاوت ہو چکی ہے۔ ہلکا ڈکھا کے ایم ایل اے من پریت سنگھ ایالی نے پارٹی ہائی کمان پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے صدارتی انتخابات کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔ پنجاب میں اتحاد ٹوٹنے کے باوجود اکالی دل بادل نے بی جے پی کے صدارتی امیدوار کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ لیکن اکالی دل کے ایم ایل اے ایالی نے اس کا بائیکاٹ کیا ہے۔ من پریت  نے خود اپنے فیصلے سے آگاہ کیا۔