پریاگ راج تشدد : ملزم کے گھر سے غیر قانونی ہتھیار برآمد

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
پریاگ راج تشدد : ملزم کے گھر سے غیر قانونی ہتھیار برآمد
پریاگ راج تشدد : ملزم کے گھر سے غیر قانونی ہتھیار برآمد

 

 

پریاگ راج :اترپردیش پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ پریاگ راج تشدد کے مرکزی ملزم جاوید محمد کے گھر سے غیر قانونی ہتھیار اور قابل اعتراض پوسٹر برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس کیپٹن اجے کمار نے اتوار کو دعویٰ کیا کہ انہدام سے قبل گھر کی تلاشی لی گئی، جس میں 12 بور اور 315 بور کی پستول برآمد کی گئیں۔

اس کے ساتھ کچھ پوسٹر اور بینرز بھی برآمد ہوئے ہیں، ان تمام دستاویزات کی جانچ کی جائے گی۔ اجے کمار، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، پریاگ راج نے کہا، "ہم نے غیر قانونی 12 بور اور 315 بور کی پستول برآمد کی ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ پوسٹر اور بینر بھی برآمد ہوئے ہیں۔

جس میں معزز عدالت کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا گیا ہے۔ پریاگ راج کے ڈی ایم سنجے کھتری نے کہا ہے کہ جاوید محمد کے گھر پر ضلع انتظامیہ اور پی ڈی اے کی جانب سے کارروائی کی گئی ہے، کارروائی سے قبل پتہ چلا کہ جاوید محمد کا گھر قواعد کے خلاف بنایا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے آج پی ڈی اے کی جانب سے کارروائی کرتے ہوئے مسماری کا کام کیا گیا ہے۔ جن کے گھر پی ڈی اے کے معیار کے مطابق نہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

ریاستی پولیس کے سینئر افسر پرشانت کمار نے کہا ہے کہ جمعہ کے احتجاج کے دوران املاک کو تباہ کرنے کے معاملات میں ریاست 2020 کے قانون کے تحت مجرموں کی جائیدادوں کو ضبط کر لے گی۔ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے لکھنؤ، پریاگ راج اور میرٹھ میں تین ٹریبونل کھولے گئے ہیں۔

اتوار کی سہ پہر پریاگ راج ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے ریاستی جنرل سکریٹری جاوید احمد کے گھر پر کارروائی کی گئی اور ان کے گھر کو مسمار کر دیا گیا۔ پی ڈی ایس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ غیر قانونی تعمیر جاوید نے کی تھی۔ پی ڈی ایس کی جانب سے کارروائی کرنے سے چند گھنٹے قبل ان کے گھر پر ایک نوٹس چسپاں کیا گیا تھا۔ نوٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ مئی میں انہیں بھیجے گئے نوٹس کا ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔

پریاگ راج ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے چسپاں نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے مطلوبہ اجازت لیے بغیر گراؤنڈ فلور اور فرسٹ فلور میں غیر قانونی طور پر تعمیرات کی گئی ہیں۔ اس کے لیے آپ کو 1973 ایکٹ کے سیکشن 27(1) کے تحت وجہ بتاؤ نوٹس دیا گیا تھا۔ لیکن آپ کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ بعض وکلا نے جاوید احمد کے گھر کو بلڈوزر سے گرانے کی کارروائی کی مخالفت کی ہے۔ وکلاء کے ایک گروپ نے اس حوالے سے الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھا ہے، وکلاء کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ملزم جاوید اس گھر کا مالک نہیں تھا جسے گرایا گیا تھا۔ مکان جاوید کی بیوی کے نام پر ہے۔ ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے ریاستی جنرل سکریٹری جاوید احمد کو نماز جمعہ کے بعد تشدد کے سلسلے میں پریاگ راج میں گرفتار کیا گیا۔

دریں اثنا، تشدد کے مرتکب افراد کو ایک انتباہ میں، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کے میڈیا مشیر، مرتیونجے کمار نے ہفتے کے روز ایک ٹویٹ میں کہا، "فساد کرنے والوں کو یاد رکھیں، ہر جمعہ کے بعد ایک ہفتہ ہوتا ہے..." کمار نے کہا۔ اپنے ٹویٹ کے ساتھ انہوں نے بلڈوزر کی عمارت میں توڑ پھوڑ کی تصویر بھی شیئر کی۔ اتر پردیش کے مختلف اضلاع میں نماز جمعہ کے بعد ہونے والے تشدد کے سلسلے میں، پولیس نے 13 ایف آئی آر درج کرتے ہوئے اب تک 255 لوگوں کو گرفتار کیا ہے