پاسوان کا ’’مکان‘‘ ضبط،چراغ کوہیلی کاپٹر،پارس کوسلائی مشین الاٹ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 05-10-2021
پاسوان کا ’’مکان‘‘ ضبط،چراغ کوہیلی کاپٹر،پارس کوسلائی مشین الاٹ
پاسوان کا ’’مکان‘‘ ضبط،چراغ کوہیلی کاپٹر،پارس کوسلائی مشین الاٹ

 

 

نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے منگل کو لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کودو الگ الگ پارٹیوں میں تقسیم کی منظوری دےدی۔

پارٹی کا پرانا نام اور انتخابی نشان بھی ضبط کر لیا گیا ہے۔ چراغ پاسوان کی زیرقیادت پارٹی کا نام لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) ہوگا اور ان کی پارٹی کا انتخابی نشان ہیلی کاپٹر ہو گا۔

جب کہ ان کے چچا اور مرکزی وزیر پشوپتی کمار پارس کی پارٹی کا نام راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی (آر ایل جے پی) ہوگا۔ آر ایل جے پی کا انتخابی نشان سلائی مشین ہوگی۔ الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے ایک خط جاری کیا ہے۔ اس سے پارٹی کے بارے میں دو دھڑوں کے درمیان دعووں کی جنگ ختم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

تاہم ، رام ولاس کو چراغ پاسوان کی پارٹی کے نام میں شامل کر دیا گیا ہے ، جو انہیں انتخابی موسم میں اپنے والد کی وراثت کی بنیاد پر ووٹ مانگنے میں مدد دے سکتی ہے۔ آپ کو بتادیں کہ رام ولاس پاسوان کی موت کے بعد ان کے بیٹے چراغ اور ان کے بھائی پشوپتی پارس کے درمیان تنازعات کھڑے ہو گئے تھے۔

ایل جے پی نے 2020 کے بہار اسمبلی انتخابات این ڈی اے سے الگ لڑے تھے اور اسے صرف ایک نشست ملی تھی۔ اس کے بعد پارٹی میں اختلافات مزید گہرے ہو گئے۔ پاراس دھڑے نے چراغ کو قومی صدر اور پارلیمانی پارٹی کے رہنما کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ تب سے دونوں دھڑے پارٹی پر اپنے اپنے دعوے کر رہے تھے۔

یہ لڑائی الیکشن کمیشن تک بھی پہنچی تھی جس نے اب یہ فیصلہ دیا ہے۔ چراغ کی پارٹی کے ایک ترجمان اشرف انصاری نے کہا کہ 'چراغ پاسوان کی جانب سے نئے انتخابی نشان کا مطالبہ الیکشن کمیشن سے تاراپور اور کشیشورستھان سے امیدوار کھڑا کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

اپنی طرف سے انھوں نے گیس سلنڈر ، ہیلی کاپٹر اور تین آدمیوں کو ایک ساتھ کھڑے ہونے کی علامت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ چراغ دھڑے کے ریاستی صدر کے مطابق امیدواروں کے ناموں کا اعلان آج شام تک کردیا جائے گا۔

چراغ کی پارٹی کشیشورستھان اور تاراپور نشستوں پر ضمنی انتخابات اکیلے لڑے گی۔ ان کا مقصد کسی بھی قیمت پر جے ڈی یو اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو نقصان پہنچانا ہے۔ چراغ دھڑے نے دونوں نشستوں کے لیے اپنے امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دے دی ہے۔