نئی دہلی: ہندوستان پاکستان کے درمیان بڑھتے تناؤ کے باعث، ایک آن لائن ٹکٹ بکنگ پلیٹ فارم نے ترکی اور آزربائیجان کے درمیان ہوائی ٹکٹوں کی بکنگ بند کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مسافروں کے لیے ایک ایڈوائزری بھی جاری کی گئی ہے جس میں ان کو ترکی اور آزربائیجان کا سفر نہ کرنے کی صلاح دی گئی ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ دونوں ممالک پاکستان کی حمایت کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ہندوستانیوں کو حساس علاقوں کی سیر کرنے سے پہلے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ آن لائن ٹکٹ بکنگ پلیٹ فارم "کاکس اینڈ کنگز" نے کہا کہ ہم نے آزربائیجان، ازبکستان اور ترکی کے لیے تمام سفر ٹکٹ بکنگ کو عارضی طور پر روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کاکس اینڈ کنگز کے ڈائریکٹر کرن اگروال نے کہا کہ یہ فیصلہ ہمارے اور ملک کے لوگوں کے لیے اہم اصولوں کو برقرار رکھنے کی ہماری عزم سے متاثر ہو کر کیا گیا ہے۔ ہم ہندوستانی مسافروں کو بھی یہ مشورہ دیتے ہیں کہ وہ حالات کو دیکھتے ہوئے جب تک بہت ضروری نہ ہو، ان ممالک کا سفر نہ کریں۔ ایزمای ٹرپ نے بھی ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پہلگام حملے اور ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتے تناؤ کے بعد مسافروں سے احتیاط برتنے کی درخواست کی گئی ہے۔
ترکی اور آزربائیجان نے پاکستان کے لیے حمایت ظاہر کی ہے، اس لیے ہم مشورہ دیتے ہیں کہ مسافر صرف اس صورت میں سفر کریں جب یہ بہت ضروری ہو۔ ایزمای ٹرپ کے بانی اور صدر نشانت پٹّی نے کہا کہ "ہم موجودہ حالات کے بارے میں بہت فکر مند ہیں اور اپنے تمام گاہکوں کو انتہائی احتیاط برتنے کی درخواست کرتے ہیں۔ ٹراؤمنٹ کمپنی نے بھی ترکی اور آزربائیجان کے بائیکاٹ کے مطالبے کی حمایت کی ہے۔ کمپنی نے ان دونوں ممالک کے لیے تمام سفر پیکجز کی فروخت معطل کر دی ہے۔
ٹراؤمنٹ کے چیئرمین اور سی ای او آلوک کے سنگھ نے کہا کہ پاکستان، ترکی اور آزربائیجان جیسے ممالک کے ساتھ بڑھتے ہوئے تناؤ کے سبب ہم نے ایک سخت موقف اپنایا ہے۔
فیڈریشن آف ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن آف ہندوستان (ایف ایچ آر اے آئی) کے نائب صدر اور ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن (مغربی ہندوستان) کے ترجمان پرادیپ شیٹی نے بتایا کہ راجستھان، پنجاب اور جموں و کشمیر سمیت دیگر ریاستوں میں ہوٹلوں کی بکنگ منسوخ کر دی گئی ہے۔
پروگرام بھی منسوخ کیے جا رہے ہیں۔ ہم صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ پہلگام حملے کے بعد ہندوستان نے آپریشن سیندور کے تحت پاکستان کے قبضے والے کشمیر اور پاکستان میں دہشت گردی کے ٹھکانوں پر حملے کیے۔ اس کے بعد پاکستان نے درجنوں ہندوستانی فوجی ٹھکانوں پر ڈرون اور میزائل حملے کرنے کی کوشش کی۔ ہندوستانی فوج نے ان حملوں کا منہ توڑ جواب دیا۔