ہندوستانی گندم:21 فروری سے پہنچے گا افغانستان

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 15-02-2022
ہندوستانی گندم:21 فروری سے پہنچے گا افغانستان
ہندوستانی گندم:21 فروری سے پہنچے گا افغانستان

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

 پاکستانی حکومت نے ہندوستان سے افغانستان کے لیے امدادی گندم فراہم کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

افغان عوام کو اس وقت خوراک کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ جوہری ہتھیاروں کے حامل ہمسایہ ممالک پاکستان اور ہندوستان نے ایک ڈیل کو حتمی شکل دی ہے اور اس کے تحت درجنوں افغان ٹرک اگلے دنوں میں ہندوستان کی جانب سے عطیہ کی جانے والی گندم اپنے ملک لے جانے کے لیے پاکستان پہنچ جائیں گے۔

افغان ٹرک یہ گندم لاہور کے قریب واقع سرحدی گزرگاہ واہگہ سے اکیس فروری سے اٹھانا شروع کر دیں گے۔ رواں برس اکیس فروری سے واہگہ بارڈر سے ہندوستان کی جانب سے امداد کے طور پر دی جانے والی گندم افغان ٹرکوں پر لادی جائے گی اور یہ ٹرک اس گندم کو لاد کر مشرقی صوبے ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد پہنچائیں گے۔

افغان ٹرک ڈرائیور طورخم کے راستے واپس اپنے ملک بائیس فروری کو پہنچیں گے۔ہندوستان نے تین ماہ قبل اقتصادی و سماجی بدحالی کے شکار ملک افغانستان کے عوام کے لیے پچاس ہزار میٹرک ٹن اور ادویات کی بھاری کھیپ فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ 

اس انتظام کے حوالے سے تفصیلات شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر دونوں ملکوں کے حکام نے بتائی ہیں۔ امداد کی ترسیل میں تاخیر حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہندوستان کے تین ماہ قبل اعلان کے بعد اسلام آباد نے ہندوستانی امداد اپنی سرزمین سے افغانستان پہنچانے کی اجازت دے دی تھی لیکن نئی دہلی حکام اس امداد کی ترسیل کے عمل کو حتمی شکل نہیں دے پائے تھے۔

امداد کی فراہمی کی تمام تفصیلات نئی دہلی نے گزشتہ ہفتے کے دوران مکمل کی ہیں۔ پاکستانی حکومت کا موقف ہے کہ وہ ہندوستانی امداد اپنی سرزمین سے افغانستان کو ترسیل ایک خصوصی معاہدے کے تحت کرے گی اور اکیس فروری سے امداد کی فراہمی اسی معاہدے کے تحت شروع کی جائے گی۔

یہ واضح نہیں ہے کہ امدادی عمل میں کتنے دن صرف ہوں گے۔اقوام متحدہ کی اپیل دوسری جانب حال ہی میں شدید معاشی مشکلات کا سامنا کرنے والے ملک افغانستان کے لیے اقوام متحدہ نے پانچ ارب ڈالر کی امداد کی اپیل جاری کی ہے۔

اس اپیل میں بیان کیا گیا کہ اگر افغان عوام کی مدد نہ کی گئی تو دس لاکھ بچے بھوک اور قحط سالی کی نذر ہو جائیں گے۔اس وقت نوے فیصد افغان عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ پاکستان نے بھی چند ایام قبل افغانستان کو امدادی خوراک اور ادویات روانہ کی ہیں۔