آواز دی وائس، نئی دہلی
یوگی آدتیہ ناتھ نے پیر کو عالمی یوم آبادی کے موقع پر کہا تھا کہ آبادی کنٹرول پروگرام کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔تاہم آبادی کے عدم توازن کی صورتحال پیدا نہیں ہو سکی۔ دوسری طرف اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے یوگی کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا مسلمان ہندوستان کے مقامی نہیں ہیں۔ اویسی نے کہا کہ ان کے اپنے وزیر صحت نے کہا کہ آبادی کنٹرول کے لیے ملک میں کسی قانون کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مانع حمل سب سے زیادہ مسلمان استعمال کر رہے ہیں۔
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے سوال کیا کہ کیا مسلمان ہندوستان کے مقامی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حقیقت کو دیکھا جائے تو اصل باشندے صرف قبائلی اور دراوڑ لوگ ہیں۔ یوپی میں، بغیر کسی قانون سازی کے، 2026-2030 تک مطلوبہ زرخیزی کی شرح حاصل کر لی جائے گی۔
اسد الدین اویسی نے کہا کہ ان کے اپنے وزیر صحت نے کہا کہ آبادی پر قابو پانے کے لیے ملک میں کسی قانون کی ضرورت نہیں ہے۔ مانع حمل ادویات زیادہ تر مسلمان استعمال کرتے ہیں۔ 2016 میں شرح پیدائش 2.6 تھی جو اب 2.3 ہے۔ یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے پیر کو کہا کہ آبادی کنٹرول پروگرام کامیابی سے آگے بڑھ گیا، لیکن آبادیاتی عدم توازن کی صورتحال پیدا نہیں ہو سکی۔
یوم آبادی پر اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان پر بحث چھڑ گئی ہے۔ اس معاملے پر بی جے پی لیڈر اور سابق مرکزی وزیر مختار عباس نقوی کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ نقوی نے کہا ہے کہ آبادی کا دھماکہ کسی مذہب کا نہیں بلکہ ملک کا مسئلہ ہے۔ اسے مذہب اور ذات سے جوڑنا درست نہیں۔