اومی کرون:ایم پی کے بعد یوپی میں بھی رات کا کرفیو،انتخابی جلسوں پر لگ سکتی ہے روک

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 24-12-2021
اومی کرون:ایم پی کے بعد یوپی میں بھی رات کا کرفیو،انتخابی جلسوں پر لگ سکتی ہے روک
اومی کرون:ایم پی کے بعد یوپی میں بھی رات کا کرفیو،انتخابی جلسوں پر لگ سکتی ہے روک

 

 

لکھنو: یوپی میں کورونا کے بڑھتے معاملوں کے درمیان ایم پی کے بعد یوپی حکومت بھی سخت ہوگئی۔ سی ایم یوگی نے ریاست میں رات کا کرفیو لگانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ اومی کرون کی ممکنہ لہر کے پیش نظر کیا گیا۔ رات کا کرفیو گیارہ بجے سے صبح پانچ بجے تک جاری رہے گا۔

اس کا اطلاق 25 دسمبر سے ہوگا۔نئی پابندیوں کے بعد ریاست میں کسی قسم کی تقریب نہیں ہوسکے گی۔ نئے سال اور کرسمس کا جشن بھی پھیکا ہی رہے گا۔اس بیچ الہ آباد ہائی کورٹ نے انتخابی ریلیوں پر روک لگانے کی بات بھی کہی ہے۔ امکان ہے کہ انتخابی جلسے بھی روک دیئے جائیں۔

اتر پردیش سے رات کا کرفیو صرف 4 ماہ قبل اٹھایا گیا تھا جب کورونا کے کیسز کم ہوئے تھے۔ جس کے بعد دوبارہ پابندیاں شروع ہو گئی ہیں۔ اتر پردیش میں کورونا کے فعال کیسوں کی کل تعداد 236 سے تجاوز کر گئی ہے۔

سب سے زیادہ فعال کیس لکھنؤ میں ہیں۔ یوپی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 49 نئے متاثر پائے گئے ہیں۔ ریاست میں فعال کیسوں کی کل تعداد بڑھ کر 266 ہو گئی ہے۔ کووڈ پروٹوکول کے ساتھ، زیادہ سے زیادہ صرف 200 لوگوں کو عوامی تقریبات جیسے شادی وغیرہ میں شرکت کی اجازت ہوگی۔

منتظم کے لیے مقامی انتظامیہ کو اس بارے میں مطلع کرنا ضروری ہو گا۔ بازاروں میں تاجروں کو آگاہ کیا جائے گا کہ وہ ماسک پہنے بغیر کسی شخص کو سامان نہ دیں۔ ملک کی کسی بھی ریاست یا بیرون ملک سے اتر پردیش کی سرحد میں آنے والے ہر فرد کی ٹریسنگ ٹیسٹنگ کی جانی چاہئے۔

بسوں، ریلوے اور ہوائی اڈوں پر اضافی چوکسی برتی جائے۔ اومیکرون کے دو مریض یوپی میں بھی پائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی رپورٹس مسلسل مثبت آرہی ہیں۔

جینوم کی ترتیب کی رپورٹ ابھی موصول نہیں ہوئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے رات کا کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوپہر تک حکومت اس سلسلے میں تفصیلی گائیڈ لائن جاری کر سکتی ہے۔