اتنا وقت نہیں کہ وہ مذہب پوچھ کر.. کانگریس لیڈر کے بیان پر بی جے پی برہم
نئی دہلی/ آواز دی وائس
جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو پیش آئے دہشت گرد حملے پر کانگریس رہنما وجے وڈیٹیوار نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے پاس اتنا وقت نہیں ہوتا کہ وہ مذہب پوچھ کر ماریں۔ پیر کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلگام میں جو دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا، اس کی ذمہ داری حکومت کو لینی چاہیے۔ 26 سیاحوں کی جانیں چلی گئیں۔ وہاں سیکیورٹی کا انتظام کیوں نہیں تھا؟ دہشت گرد گھس کر سیاحوں کو مار دیتے ہیں، تو خفیہ ایجنسیاں کیا کر رہی تھیں؟ یہ سب حکومت کی ناکامی ہے۔ ان تمام باتوں پر حکومت بات نہیں کرتی، اگر کچھ بات کرنی ہے تو صرف یہ کہ دہشت گردوں نے مذہب پوچھ کر مارا۔
بی جے پی لیڈر مختار عباس نقوی نے پلٹ کر جواب دیتے ہوئے کہا کہ بعض لوگوں کو پاکستان کے خفیہ ساتھی بننے کی دوڑ سے باہر آ جانا چاہیے۔ یہ نہ ان کے مفاد میں ہے اور نہ ہی ملک کے مفاد میں۔ جب پورا ملک ایک آواز میں پاکستان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہا ہے، تو یہ لوگ کس طرح کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں؟
قابل ذکر ہے کہ کانگریس رہنما وجے وڈیٹیوار نے کہا کہ دہشت گردوں کے پاس کہاں اتنا وقت ہوتا ہے کہ وہ مارنے والے کے کان میں جا کر پوچھیں کہ تم ہندو ہو یا مسلمان۔ اس پورے معاملے میں کئی باتیں ہو رہی ہیں، لوگ مختلف قسم کی باتیں بتا رہے ہیں۔ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ دہشت گردوں نے ملک پر حملہ کیا ہے، لہٰذا انہیں پکڑ کر سخت ترین کارروائی کی جانی چاہیے۔ آج پورے ملک کا یہی مطالبہ ہے۔ لیکن مختلف باتیں کر کے اصل مسئلے سے توجہ ہٹانا غلط ہے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں 26 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔ جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت کا منظر کیسا تھا جب دہشت گردوں کی طرف سے گولیاں برسائی جا رہی تھیں۔ متاثرین کے اہل خانہ نے میڈیا کے سامنے دعویٰ کیا کہ دہشت گردوں نے مذہب کی بنیاد پر یہ قتل عام کیا۔ دہشت گردوں نے مارنے سے پہلے مذہب پوچھا، شک ہونے پر کلمہ پڑھنے کو کہا۔ جب دہشت گردوں کو یقین ہو گیا کہ سیاح ہندو ہیں تو انہیں گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ ساتھ ہی دہشت گردوں نے یہ بھی کہا کہ یہ پیغام ملک کے وزیراعظم نریندر مودی تک پہنچا دینا۔