نوپور شرما کو معاف کردیناچاہئے:مولاناصہیب قاسمی

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 12-06-2022
نوپور شرما کو معاف کردیناچاہئے:مولاناصہیب قاسمی
نوپور شرما کو معاف کردیناچاہئے:مولاناصہیب قاسمی

 

 

نمائندہ آوازدی وائس۔نئی دہلی

۔’’نوپور شرما کو معاف کردینا چاہئے، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی سے بدلہ نہیں لیا۔کسی پر حملہ نہیں کیا۔ آپ عالمین کے لئے رحمت بن کر آئے تھے۔‘‘ یہ الفاظ مولانا صہیب قاسمی نے کہے جو جماعت علمائ ہند نامی تنظیم کے صدر ہیں۔

نئی دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ رسول اکرم نے اپنے دشمنوں کو معاف کردیا۔ یہاں تک کہ ایک عورت جو آپ پر روزانہ کوڑا پھینکا کرتی تھی، اس سے بھی آپ نے بدلہ نہیں لیا اور جب وہ بیمار ہوئی تو اس کی عیادت کے لئے تشریف لے گئے۔

مولانا صہیب قاسمی نے گزشتہ جمعہ کو بی جے پی کی سابق ترجمان نوپورشرما کے خلاف ہونے والے احتجاج کو غلط بتایا اور اس کے لئے انھوں نے مسلم تنظیموں اور علما کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ان مسلم لیڈروں کے گھروں پر بلڈوزر چلنا چاہئے جنھوں نے مسلم نوجوانوں کو احتجاج ومظاہرے پر اکسایا۔ انھوں نے ان کی غیرملکی فنڈنگ کی جانچ کی بھی اپیل کی۔

awaz

مولانا نے جمعیت علماہند کے دونوں گروپوں اور مولانا ارشد مدنی ومولانا محمود مدنی، مسلم پرسنل لابورڈ، جماعت اسلامی ہند، جمعیت اہل حدیث اور مجلس اتحاد المسلمین نیز اس کے لیڈر اسد الدین اویسی کو آڑے ہاتھوں لیا اور انھیں خوب لعنت وملامت کیا۔

مولانا قاسمی نے ان کے خلاف سخت الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ یہ جماعتیں اور ان کے لیڈران گزشتہ ستر سال سے عیش کر رہے ہیں اورمسلمانوں کو احتجاج پر اکساکر کٹوا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ لوگ ملائی کھاتے ہیں اور عام مسلمان کٹتا ہے۔ اب یہ نہیں چلے گا کہ ملائی یہ کھائیں اور لاٹھی ڈنڈے عام مسلمان کھائے۔

مولاناسے جب یہ پوچھا گیا کہ کہ رانچی میں پر تشدد احتجاج کے دوران مرنے والوں کو جمعیت علما ہند شہید قراردے رہی ہے اور ان کے اہل خاندان کو روپئے دینے جارہی ہے؟ اس پر مولانا نے کہا کہ ان کا ستر سال سے یہی وطیرہ ہے، پہلے کٹواتے ہیں اور پھر پیسہ دینے جاتے ہیں۔

مولاناقاسمی نے واضح طور پر کہا کہ مسلم لیڈروں نے مسلمانوں کواحتجاج پر اکسایا اور وقت پر قیادت کرنے نہیں پہنچے۔اب گھڑیالی آنسو بہا رہے ہیں۔

انھوں نے پریاگ راج (یوپی)کے تشدد کے لئے کانپور کے مفتی عبد القدوس کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ مسلم لیڈروں اور تنظیموں کا کچا چٹھا سامنے آنا چاہئے۔

مولانا نے بتایا کہ وہ ملک کے بھر کے علما اور مفتیان سے ایک فتویٰ جاری کروانے والے ہیں جس میں تشدد کی مذمت کرائی جائے گی اور تشدد پسند مسلم تنظیموں اور علما کو بے نقاب کیا جائے گا۔ اس فتویٰ پر ایک ہزار سے زیادہ دستخط ہونگے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ملک بھر میں پریس کانفرنس اور مٹینگیں کریں گے۔ مولاناصہیب قاسمی سے جب اس بات کی وضاحت مانگی گئی کہ ان کی تنظیم کا جمعیت علما ہند سے کیا تعلق ہے؟ تو انھوں نے بتایا کہ ہماری جماعت کا ان سے کچھ لینا دینا نہیں۔ وہ لوگ ملک کے مسلمانوں کی بات کرتے ہیں مگر ہم ملک کے تمام باشندوں کی بات کرتے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ ان کی تنظیم ایک مدت سے راشٹروادی جماعتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ مولانا قاسمی نے نوپورشرما معاملے میں حکومت کے اقدام پر اطمینان کا اظہار کیا اور مسلمانوں کے احتجاج کو ایک بین الاقوامی سازش قراردیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان تیزی سے دنیا میں اپنا مقام بنارہا ہے،لہٰذا ملک کو بدنام کرنے کے لئے پرتشدداحتجاج کی سازش رچی گئی۔

مولانا صہیب قاسمی نے اترپردیش میں یوگی حکومت کی جانب سے چلنے والے بلڈوزر کی حمایت کی اور کہا کہ جو غلط کریں گے، ان کے مکانوں پربلڈوزر چلنا چاہئے۔جو احتجاجیوں کو اکسارہے ہیں، ان کے گھروں پر بلڈوزر چلنا چاہئے۔ اس میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔سرکار اپنا کام کر رہی ہے اور درست کر رہی ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرنے والوں میں ایک قاری جلیل چشتی بھی شامل تھے۔جن کا تعارف پریس والوں سے بریلوی عالم دین کے طور پر کرایا گیا۔

جلیل چشتی نے اپنے بیان میں کہا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم صرف مسلمانوں کے لئے رحمت بن کر نہیں آئے تھے بلکہ تمام عالمین کے لئے رحمت بن کر آئے تھے،جو نبی کے نقش قدم پر چلنے والے ہیں، وہ تشدد کی حمایت نہیں کرتے۔ انھوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ ملک میں امن وشانتی کا ماحول بنائے رکھیں۔

جب کہ بجنور کے مفتی سلمان نے کہا کہ نوپور شرما کے معاملے میں قانون اپنا کام کر رہا ہے مسلمانوں کو سڑکوں پر نہیں اترنا چاہئے۔انھوں نے کہا کہ شان رسالت میں گستاخی سے جتنی تکلیف مسلمانوں کو ہوتی ہے،اتنی ہی ہندووں کو بھی ہوتی ہے۔