بہار میں اردو کی بہار: غیر اردوداں سیکھ رہے ہیں اردو

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 16-11-2021
بہار میں اردو کی بہار: غیر اردوداں سیکھ رہے ہیں اردو
بہار میں اردو کی بہار: غیر اردوداں سیکھ رہے ہیں اردو

 

 

سراج انور/ پٹنہ

اردو کسی مذہب کی زبان نہیں ہے۔ بہار میں اس کی بہار کو دیکھ کر پورے جوش و خروش سے یہ بات کہی جا سکتی ہے۔یہاں ان دنوں اردو زبان سیکھنے کا جذبہ بڑھ گیا ہے۔

یہاں75سےزائد ان غیراُردو داں حضرات کو اُردو لرننگ سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا ہے، جنہوں نے اردو ڈائریکٹوریٹ کے'اردو ٹریننگ سینٹر' سے اردو سیکھی ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ جن لوگوں کو اُردو لرننگ سرٹیفکیٹ دیا گیا ان میں مختلف علاقوں اور مختلف عمروں کے لوگ شامل تھے۔اردو سیکھنے کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں ہے، ہر عمر کے لوگ اردو سیکھ سکتے ہیں۔

ڈاکٹر اوپیندر ناتھ پانڈے نے کیا کہا؟

محکمہ کیبنٹ سیکرٹریٹ کے خصوصی سکریٹری ڈاکٹر اوپیندر نے تقریب تقسیم اسناد کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اردو سیکھنے کا کورس ڈائریکٹوریٹ آف اردو کی ایک اچھی پہل ہے۔اردو دل کی زبان ہے۔ دل اس کے بہت قریب ہے۔

انہوں نے غیر اردو بولنے والوں کو اردو زبان سکھانے اور امتحان میں کامیاب ہونے والوں کو سرٹیفکیٹ دینے کے لیے منعقدہ تقریب کی ستائش کی اور کہا کہ اس طرح کا پروگرام بڑے پیمانے پر کیا جانا چاہیے۔

ڈاکٹر اجیت پردھان(سکریٹری، اسکول آف پرفارمنگ آرٹس، پٹنہ)  نے اردو لرننگ کا کورس پورا کرنے والے تمام لوگوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ یہ ملک کی گنگا جمنی تہذیب ہے۔  اسے محفوظ رکھنا اور آگے بڑھانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے ہندی اور اردو دونوں زبانوں کو حقیقی بہنیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ اردو زبان سے محبت کی ضرورت ہے اور اگر کوئی اردو سیکھنا چاہتا ہے تو اسے ضرور محبت کرنی چاہیے۔

awazthevoice

کس کس نے سرٹیفکٹ حاصل کیا؟

 جیوتیندرا مشرا، شمبھو شنکر پرساد، ایس کے سنہا، دیا شنکر پرساد، برج کمار، ڈاکٹر وجے کمار ٹھاکر، امیتابھ پانڈے، دلیپ کمار اگروال، روی شنکر، منی شنکر پرساد سنہا، سنجے کمار سنگھ، راجیو کمار سنہا، ڈاکٹر مکیش کمار، ہرش وردھن پودار، جتیندر کمار سنگھ، آرادھنا پرساد، رادھا کرشنا راکیش، وشنو جی، روپیش کمار، سنگیتا سہائے، نیرج کمار سنگھ، منیش کمار، سید آفتاب عالم، ڈاکٹر برجیش کمار، وید پرکاش، ڈاکٹر آرتی کماری، رامانوج پنکج، پرینکا بھارتی، رخسانہ خاتون، ویر کمار راوت، ابھیجیت گوتم، رشمی کماری، ڈاکٹر منجو کماری، ڈاکٹر آر ایس ناگمانی، ڈاکٹر منیشا جھا، روی پرکاش سورج، جئے شنکر پرساد، ڈاکٹر، کرشنا کمار، ڈبلیو کمار شرما، ہریش کمار، ڈاکٹر رنجتا تیواری، کماری سنچنا، جہانگیر عالم، گلراج شبانہ، کماری چیتالی، رمیش کمار رائے، انیکیت سریواستو، دھرمیندر سنگھ یادو، شوبھوجیت، سنتوش کمار گپتا، سونو شنکر، سبھاش پاٹھک، رام پیاری کماری، مفرح ارم، ڈاکٹر کویندر کشور، ہما ناز، رقیہ جہاں، سوجیت کمار پانڈے، رفعت جہاں، نازیہ نسرین، محمد شمشاد عالم، ممتاز پروین، دھرو کمار، سدیکشا سگنیام، محمد شمشاد، کرشن کانت جھا، ابھیجیت رنجن، الانکار ملک، ام کلثوم، نیہا پروین، بھاویکا پریہ درشنی، رنجیت رام، کماری لتا پراشر، سونو کمار ساہ اور نیہا کماری کو سرٹیفکیٹ ساتھ ساتھ یادگاری تحائف سے نوازہ گیا۔

ڈائریکٹوریٹ آف اردو

اردو بہار کی دوسری سرکاری زبان ہے، ریاستی حکومت دوسری سرکاری زبان اردو کی ترقی کے لیے پرعزم ہے۔ اردو زبان کی ترویج و اشاعت کے لیے ڈائریکٹوریٹ آف اردو کا قیام عمل میں آیا، اس کے لیے حکومت ہر سطح پر کوششیں کر رہی ہے۔

اردو اداروں کو ضرورت کے مطابق فنڈز

ریاستی حکومت کی طرف سے جن مقاصد کے تحت اردو ڈائریکٹوریٹ بنایا گیا ہے، ان کی تکمیل کے لیے ہیڈکوارٹر سے لے کر ضلعی سطح تک اردو کی ترقی کے لیے پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔

تین سال قبل ریاستی حکومت کے غیر اردو داں افسران اور ملازمین کو اردو زبان سکھانے کے لیے یہ قدم اُٹھایا تھا۔ اس کے لیے کیبنٹ سیکریٹریٹ ڈپارٹمنٹ نے تمام محکموں کے پرنسپل سیکریٹریوں اور سیکریٹریوں کو خط لکھ کر ان کے نام طلب کیے تھے۔

حکومت کی طرف شروع کیا جانے والا یہ کورس محض  60 دنوں کا ہے۔ شروع میں لوگوں نےاس تعلق سے اتنی دلچسپی نہیں دکھائی تھی لیکن اب اردو سیکھنے والوں کا ہجوم بڑھتا جا رہا ہے۔

ریاست میں اردو زبان عروج پر ہے، اس کا سہرا امتیاز کریمی کو جاتا ہے، جو کہ اردو ڈائریکٹوریٹ سابق ڈائریکٹر ہیں۔ ان کی جانب سے مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔

اس کے موجودہ ڈائریکٹر احمد محمود کہتے ہیں کہ ملک کی مشترکہ ثقافت کی ترقی میں اس کی شراکت کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔

وہیں ادارےکے سابق ڈائریکٹر عبدالرحمٰن اردو سیکھانے کے پروگرام کی تعریف کرتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اردو سیکھنے اورسکھانے والے دونوں کو انعام ملنا چاہیے۔ موجودہ ماحول میں اس طرح کے پروگرام کا ہونا بہت ضروری ہے۔اس سے ایک مثبت ماحول بنتا ہے، اس سے سماجی ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے۔

اردو لرننگ کورس کے انچارج محمد نور عالم نے اسٹیج کی نظامت کی۔

awazthevoice

اردو کی ترقی کے لیے سات نکات

• جہاں تک ممکن ہو اردو میں درخواستوں اور درخواستوں کی رسید اور جواب کا اہتمام کیا جائے۔

• رجسٹریشن دفاتر کی طرف سے اردو میں لکھے گئے دستاویزات کی قبولیت کو ممکن بنایا جائے۔

• اہم سرکاری قواعد، ضوابط اور نوٹیفیکیشن کی اردو میں بھی اشاعت عمل میں آئے۔

• اردو میں عوامی اہمیت کے سرکاری احکامات اور سرکلر کا اجراء بھی اردو میں ہو۔

• اردو میں بھی اہم سرکاری اشتہارات کی اشاعت اردو میں کی جائے۔

• ڈسٹرکٹ گزٹ کے اردو ورژن کی اشاعت عمل میں آئے۔ 

خیال رہے کہ اس ماہ یہ نوٹیفکیشن تمام محکموں کو کیبنٹ سیکرٹریٹ ڈیپارٹمنٹ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری سنجے کمار کے دستخط سے جاری کیا گیا ہے۔