نوئیڈا:سپرٹیک کوگرانےمیں 17.55 کروڑ روپئے ہوں گےخرچ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 26-08-2022
نوئیڈا:سپرٹیک کوگرانےمیں 17.55 کروڑ روپئے ہوں گےخرچ
نوئیڈا:سپرٹیک کوگرانےمیں 17.55 کروڑ روپئے ہوں گےخرچ

 

 

 نوئیڈا: ریاست اتر پردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر کے صنعتی علاقہ نوئیڈا کے سیکٹر-93 Aمیں واقع ٹوئن ٹاورز'سپرٹیک' کو گرانے کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ٹاور کو 28 اگست2022 کو بلاسٹ کر کے گرایا جائے گا۔ اس 32 منزلہ عمارت کو بارودی مواد سے اڑا دیا جائے گا۔

دھماکے کے دن ملحقہ اپارٹمنٹ کو خالی کرا لیا جائے گا جس کی اطلاع مکینوں کو پہلے ہی دے دی گئی ہے۔ 500 میٹر کے دائرے میں کسی بھی فلیٹ میں کوئی نہیں رہ سکتا۔ صبح 6 بجے تک علاقہ خالی کر دیا جائے گا۔ اس کے بعد بجلی، گیس، پانی کا کنکشن بھی بند ہو جائے گا۔ لوگ پہلے ہی شہر میں کسی رشتہ دار کی جگہ یا گیسٹ ہاؤس، ہوٹل وغیرہ میں شفٹ ہونا شروع کر چکے ہیں یا اس کی تیاری کر چکے ہیں۔ کچھ لوگ شہر سے باہر جانے کی تیاری بھی کر رہے ہیں۔ دھماکے کے بعد ایجنسی تمام قریبی عمارتوں کی چھان بین کرے گی، اس کے بعد ہی لوگوں کو شام 6 بجے تک گھروں کو جانے کی اجازت ہوگی۔

لوگوں کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے قریبی اسپتالوں میں بیڈز پہلے ہی بک کر لیے گئے ہیں۔ 6 ڈاکٹروں کی ٹیم اور 6 ایمبولینس بھی موقع پر تعینات ہوں گی۔ بتایا جا رہا ہے کہ انہدام کے دوران دھول کے بادل 150 میٹر کی بلندی تک اٹھ سکتے ہیں جس سے لوگوں کو صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

نوئیڈا ایکسپریس وے 28 اگست کو دوپہر 2:15 سے 2:45 بجے تک بند رہے گا۔ راستہ مہامایا فلائی اوور سے موڑ دیا جائے گا۔ یہی نہیں ٹاور کے ایک کلومیٹر کے دائرے میں کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ صرف میڈیا سے وابستہ افرادہی کوریج کے لیےایک مخصوص فاصلہ طے کر سکیں گے۔

انہدام کے کام کی دیکھ بھال ایڈفس اور جنوبی افریقہ کی جیٹ کمپنی کر رہی ہے۔ عمارت کو گرانے کے لیے کل 9,640 سوراخ کیے گئے ہیں جن میں 3,700 کلو گرام دھماکہ خیز مواد نصب کیا گیا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ 32 منزلہ ٹوئن ٹاور 12 سیکنڈ میں گر جائے گا۔ اس کے لیے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ ٹاور کے ارد گرد بنائے گئے مکانات کو مالی نقصان سے بچانے کے لیے Edificeنے 100 کروڑ روپے کا بیمہ کرایا ہے۔ اگر انہدام کے دوران کسی مکان کو نقصان پہنچتا ہے تو اس انشورنس کے ذریعے اس کی تلافی کی جا سکتی ہے۔

ایک اندازے کے مطابق جڑواں ٹاورز کو گرانے میں تقریباً 17.55 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ یہ خرچہ سپرٹیک کو برداشت کرنا ہے، جس نے جڑواں ٹاورز بنائے تھے۔ ٹاورز کے انہدام سے تقریباً 4 ہزار کلو گرام اخراج پیدا ہوگا۔ اس کے علاوہ مسمار کرنے سے بہت زیادہ دھول بھی پھیلے گی جس سے دمے اور دمے کے مریضوں کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

سپرٹیک کو گرانے والی کمپنی کا اندازہ ہے کہ انہدام سے 3 ہزار ٹرک ملبہ نکلے گا جس پر 13 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ ملبہ ہٹانے میں تقریباً 3 ماہ لگیں گے۔ اندازہ ہے کہ ملبے سے تقریباً 4000 ٹن اسٹیل نکالا جائے گا۔