نزینہ بیگم: آندھرا پردیش کی'خاتون آہن' بنیں بس ڈرائیور

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 15-11-2021
نزینہ بیگم: آندھرا پردیش کی'خاتون آہن' بس ڈرائیور
نزینہ بیگم: آندھرا پردیش کی'خاتون آہن' بس ڈرائیور

 

 

شیخ محمد یونس، حیدرآباد

ڈرائیونگ ایک زمانہ میں مردوں کا بائیں ہاتھ کا کھیل مانا جاتا تھا،اگر کوئی خاتون  موپیڈ بھی چلاتی نظر آتی تھی تو لوگ اسے حیرت سے دیکھا کرتے تھے۔مگر اب وقت بدل گیا۔ سڑکوں پر کاروں سے ہوا میں ہوائی جہاز تک خواتین اڑا رہی ہیں ۔اس کے باوجود کچھ گاڑیاں ایسی ہیں جن کی ڈرائیونگ پر مردوں کا غلبہ رہا ہے جن میں ٹرک اور بسیں بھی شامل ہیں ۔لیکن اب ان میں بھی خواتین کا ظہور ہورہا ہے۔ایسا ہی کچھ ریاست آندھراپردیش کے ضلع کڈپہ کی مسلم خاتون نزینہ بیگم مہارت کے ساتھ سڑکوں پر بس کو دوڑا رہی ہیں۔ ایک برقع پوبش خاتون جب کسی کو بس کے اسٹرئینگ کے پیچھے نظر آتی ہیں تو سب کو حیرت ہوتی ہے لیکن یہ کوئی شوق نہیں بلکہ  ایک ٹریننگ ہے اور وہ بھی ہیوی وییکلز کی جس نے نزینہ بیگم کو توجہ کا مرکز بنا دیا ہپے۔ 

اسٹیٹ پبلک ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ (آرٹی سی) کے عہدیداروں کی جانب سے ہیوی گاڑیاں چلانے کے لئے تربیتی کلاسیس منعقد کی جار ہی ہیں جہاں ضلع کڑپہ کی نزینہ  بیگم تربیت حاصل کر رہی ہیں۔ نزینہ بیگم نے اپنی تربیت کے دوران کڑپہ کی سڑکوں پر بس کو دوڑا تے ہوئے سب کو حیرت زدہ کر دیا ہے۔

کڑپہ کی تاریخ میں نزینہ بیگم پہلی مسلم خاتون ہیں جو بس چلا رہی ہیں۔ وہ برقع میں تربیتی کلاسیس میں شریک ہوتی ہیں اور برقع میں ہی بس چلاتی ہیں۔

awazurdu

تعلیم اور خاندانی پس منظر

نزینہ بیگم اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔ انہوں نے مضمون انگریزی میں پوسٹ گریجویشن کیا ہے۔ علاوہ ازیں وہ بی ایڈ بھی کامیاب ہیں۔

ان کے خاوند شیخ محمد خواجہ الیاس ایم کام کامیاب ہیں اور میڈیکل ریپریزنٹیو کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ اس جوڑے کو ایک لڑکا اور دو جڑواں لڑکیاں ہیں۔ نزینہ بیگم 'ایس وی ڈگری کالج کڑپہ میں بحیثیت لکچرر انگریزی خدمات بھی انجام دے چکی ہیں ۔

وہ خاندان کے معاشی مسائل کی یکسوئی کے ساتھ ساتھ اپنے بچوں کے تابناک اور درخشاں مستقبل کے لئے سرکاری ملازمت کے حصول کے لئے کوشاں ہیں۔

awazurdu

سرکاری ملازمت کے حصول کی خواہش

نزینہ بیگم نے سرکاری ملازمت کے حصول کو اپنی زندگی کا مقصد بنا لیا ہے اور اسی مقصد کے حصول کے لئے وہ سخت محنت کر رہی ہیں۔

پیشہ درس و تدریس سے وابستہ ہو نے کے لئے نزینہ بیگم نے دو مرتبہ ڈی ایس سی امتحان بھی تحریر کیا۔ نزینہ بیگم کا مضمون سماجی علم ہے اور اس میں مسابقت زیادہ ہے۔

نزینہ بیگم کو جب اس بات کا پتہ چلا کہ آر ٹی سی میں خاتون ڈرائیورس کے لئے جائیدادیں مختص ہیں تب انہوں نے سرکاری ملازمت کے حصول کے لئے بس کی اسٹیرنگ کو سنبھالنے کا فیصلہ کیا اور ٹریننگ حاصل کر رہی ہیں۔

awazurdu

بس چلانے کی تربیت

نزینہ بیگم نے 32روزہ تربیتی کلاسیس کے لئے ڈرائیونگ اسکول میں داخلہ حاصل کیا ہے۔ تربیت کے حصول کے لئے نزینہ بیگم نے 23600روپے ادا کئے ہیں۔ وہ گزشتہ15یوم سے پابندی کے ساتھ تربیت حاصل کر رہی ہیں۔

محکمہ آرٹی سی کی جانب سے 16افراد کو بس چلانے کی تربیت فراہم کی جارہی ہے جن میں نزینہ بیگم واحد خاتون ہے۔ قبل ازیں کڑپہ کی ہی ایک غیر مسلم خاتون مالا سری نے تربیت کی تکمیل کی تھی اور اب وہ ایک ڈرائیونگ اسکول چلا رہی ہیں۔ تربیت کے حصول پر امیدواروں کو سرٹیفکیٹ کے علاوہ ہیوی گاڑیاں چلانے کا لائسنس بھی فراہم کیا جاتا ہے۔

ٹرینرس شیخ جبار اور بابو نے نزینہ بیگم کی ستائش کی ہے اور کہا کہ نزینہ بیگم بہتر طورپر تربیت حاصل کر رہی ہیں اور مہارت کے ساتھ بس چلا رہی ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ نزینہ بیگم نے صرف دس یوم کی تربیت کے دوران اپنی صلاحیتوں کا بھر پور مظاہرہ کیا ہے اور آسانی کے ساتھ بس چلا رہی ہیں۔

نزینہ بیگم نے آواز دی وائس کے نمائندہ سے بات کر تے ہوئے بتایا کہ وہ اپنے خاندان کے بہترین مستقبل کے لئے سرکاری ملازمت سے وابستہ ہونے کی خواہاں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ سرکاری ملازمت کے حصول کے لئے بس چلانے کی تربیت حاصل کر رہی ہیں۔

نزینہ بیگم نے بتایا کہ سال 1999سے آ ر ٹی سی میں خاتون بس ڈرائیورس کی جائیدادیں مختص ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ وہ آسانی کے ساتھ سرکاری ملازمت کے حصول کے لئے بس چلانے کی تربیت حاصل کر رہی ہیں اور انہیں توقع ہے کہ انہیں بس ڈرائیور کی حیثیت سے بہر صورت سرکاری ملازمت حاصل ہوگی۔

نزینہ بیگم نے بتایا کہ وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں ایک مرتبہ کوئی بھی سرکاری محکمہ سے وابستہ ہو جانے کے بعد محکمہ جاتی امتحانات میں شرکت کر تے ہوئے اعلیٰ عہدوں تک رسائی حاصل کریں گی۔انہوں نے بتایا کہ ان کے رفیق حیات کی حوصلہ افزائی اور مدد کے باعث وہ آگے بڑھ رہی ہیں۔

نزینہ بیگم نے کہا کہ وہ تربیت کی تکمیل اور ہیوی لائسنس کے حصول کے بعد یقینی طورپر آرٹی سی میں بطور ڈرائیور کام کریں گی۔ نزینہ بیگم کے شوہر شیخ محمد خواجہ الیاس نے کہا کہ کوئی بھی کام مشکل ضرور ہوتا ہے لیکن ناممکن نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ محنت شاقہ کے ذریعہ مقاصد کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔

awazurdu

انہوں نے کہا کہ نزینہ بیگم فور وہیلر مہارت کے ساتھ چلا تی ہیں اور اب وہ تربیت کے دوران آسانی کے ساتھ بس چلارہی ہیں ۔ خواجہ الیاس نے بتایا کہ سال 2008میں نزینہ بیگم سے ان کی شادی ہوئی تب سے وہ اپنی شریک حیات کی تعلیم اور ملازمت کے حصول کے لئے رہنمائی کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ تو سرکاری ملازمت حاصل نہ کر سکے تاہم ان کی شریک حیات ضرور سرکاری ملازمت حاصل کریں گی۔