ناگپور: مہاراشٹر کے ناگپور میں دو گروپوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے بعد دس پولیس تھانہ حدود میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، حکام نے منگل کو اس کی تصدیق کی۔ یہ علاقے درج ذیل پولیس اسٹیشنز کی حدود میں آتے ہیں: کوٹوالی، گنیش پیٹھ، لاکڑ گنج، پچپاولی، شانتی نگر، سکارڈارا، نندن وان، امام واڑہ، یشودھرا نگر، اور کپل نگر۔ ناگپور کے پولیس کمشنر ڈاکٹر رویندر کمار سنگھل نے حکم جاری کیا کہ یہ کرفیو آدھی رات سے نافذ کر دیا گیا ہے اور اگلے احکامات تک برقرار رہے گا۔
پولیس کو متاثرہ علاقوں میں سڑکیں بلاک کرنے اور قانون و امن و امان برقرار رکھنے کے اختیارات دیے گئے ہیں۔ اگر کوئی کرفیو کی خلاف ورزی کرتا ہے، تو اس کے خلاف تعزیراتِ ہند کی دفعہ 223 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ پولیس کمشنر نے کہا، فی الحال صورتحال پُرسکون ہے۔ ایک تصویر جلائے جانے کے بعد لوگ جمع ہو گئے تھے، جنہیں منتشر کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس سلسلے میں کارروائی بھی کی گئی ہے اور قصورواروں کے خلاف مزید سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
پولیس نے شہریوں سے امن و امان کی بحالی میں تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق، ایک بڑے کومبنگ آپریشن (گھیراؤ تلاشی مہم) کے دوران اب تک 50 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، جن پر پتھراؤ، توڑ پھوڑ، پولیس اور فائر بریگیڈ اہلکاروں پر حملے جیسے الزامات ہیں۔ پولیس کے ساتھ ساتھ اسپیشل ریزرو پولیس فورس اور ریپڈ ایکشن فورس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ اس تشدد میں درجن سے زائد پولیس اہلکار، بشمول ڈپٹی کمشنر آف پولیس، زخمی ہوئے ہیں۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس مسلسل صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ افواہوں پر یقین نہ کریں اور قانون کو ہاتھ میں نہ لیں۔ انہوں نے کہا،ناگپور ایک پرامن شہر ہے، یہاں کے لوگ ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں شریک ہوتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں کسی بھی افواہ پر یقین نہ کریں اور انتظامیہ سے تعاون کریں۔ انہوں نے مزید کہا،جو کچھ ناگپور کے محل علاقے میں ہوا، وہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ہجوم کا اس طرح اکٹھا ہونا اور پتھراؤ کرنا غلط ہے۔
میں ناگپور کے تمام شہریوں سے درخواست کرتا ہوں کہ قانون کی پاسداری کریں۔ ناگپور ایک ایسا شہر ہے جہاں لوگ بھائی چارے سے رہتے ہیں، کسی کو بھی امن و امان خراب نہیں کرنا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ "تشدد میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے خبردار کیا،اگر کوئی پولیس پر حملہ کرتا ہے، تو اسے انتہائی سنجیدگی سے لیا جائے گا۔ اس لیے سبھی سے گزارش ہے کہ امن و امان برقرار رکھیں۔
دوسری جانب، اپوزیشن جماعتوں نے پیر کو ہونے والے پرتشدد تصادم پر ریاستی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ شیو سینا یوبی ٹی کے رکنِ اسمبلی آدتیہ ٹھاکرے نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر لکھا: ریاست کا قانون اور نظم و نسق پہلے کبھی اتنا کمزور نہیں ہوا تھا۔ ناگپور، جو کہ وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ کا آبائی شہر ہے، ایسے حالات کا سامنا کر رہا ہے۔