عید قربان :صفائی کے تئیں بیداری کا اثر آیا نظر

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 11-07-2022
 عید قربان پر صاف صفائی میں مسلم کر رہے ہیں تعاون: کونسلر عبدالواجد خان
عید قربان پر صاف صفائی میں مسلم کر رہے ہیں تعاون: کونسلر عبدالواجد خان

 

 

شاہ عمران حسن ،نئی دہلی

گزشتہ روزعیدقربان کا تہوار مسلمانوں نے تزک واحتشام کے ساتھ منایا۔ اس بار مسلمانوں کی جانب سے صاف صفائی کا گذشتہ سالوں کے برعکس خاص خیال رکھا گیا۔ تاہم کچھ ایسے علاقےبھی نظر کے سامنے آئے جہاں صفائی کا فقدان نظر آیا۔ اگرچہ ائمہ مساجد کی طرف سے صاف صفائی کی خاص اپیل کی گئی تھی، تاہم جس کا ڈر تھا وہی ہوا۔ یہاں بھی صفائی کا فقدان نظر آیا۔

اگر قومی دارالحکومت کے مسلم اکثریتی علاقے کی بات کریں تو کئی مقامات پر قربانی کے جانور کی آلائشیں جگہ جگہ دکھائی دے رہی ہیں۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ اور اس سے متصل علاقے میں کچھ جگہوں پر اس قدرگندگی جمع ہوگئی ہے کہ عوام کا ان راستوں سے گزرنا مشکل ہوگیا ہے۔ ان علاقوں میں سے ایک شاہین باغ کا علاقہ بھی ہے۔ جہاں  کانگریس پارٹی کے رہنما و سابق رکن اسمبلی آصف محمد خان کی قیام گاہ ہے۔ ان کی قیام گاہ سے شاہین باغ گلی نمبرآٹھ تک اتنا زیادہ کوڑا پھیلا ہوا ہے کہ عوام کا ادھر سے گزرنا مشکل ہے۔ یہ راستہ  کالندی کنج روڈ بھی کہلاتا ہے۔

یہ کوڑا اگرچہ سالوں سے وہاں پھیلا ہوا ہے۔ تاہم عید قربان کے بعد وہاں کی گندگی میں مزید اضافہ ہوگیا۔ جانوروں کے جو فضلات ہیں وہ وہیں پر پھینک دیے گئے ہیں۔ اس وجہ سےبدبو پھیل رہی ہے اور اس سے بیماری کے پھیلنے کا بھی خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ مقامی افراد نے الزام لگایا ہے کہ جے سی بی کی گاڑیاں آتی ہیں اور کبھی کوڑا اٹھاکرلے جاتی ہیں اور کبھی نہیں اٹھاتی ہیں۔ اس لیے ہمیشہ کوڑا یہاں پڑا رہتا ہے۔

جب ہم نے مقامی رہنماوں، علما، دانشوراور ذمہ داروں سے بات کی تو ان لوگوں نے عام طور پر ایم سی ڈی ذمہ داران پر الزام لگایا، وہیں کچھ رہنماوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی طرف سے صفائی اور کوڑا اٹھانے کا کام جاری ہے۔

مولانامفتی اطہر شمسی، ڈائریکٹر القرآن اکیڈمی

القرآن اکیڈمی کے ڈائریکٹر مولانامفتی اطہر شمسی نے صاف صفائی کے تعلق سے کہا کہ عوام میں بیداری میں علما و دانشور کی باتوں سے ہوتی ہے۔ چوں کہ ہمارے ملک میں مذہب کو ایک خاص اہمیت دی جاتی ہے اس لیے لوگ مذہبی باتوں پر عمل کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ہمارے علما و دانشور عام طور پر دینی احکامات مثلا نماز روزہ حج و زکوۃ پر جس طرح زور دیتے ہیں، اس طرح سے وہ صفائی ستھرائی پر زور نہیں ڈالتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ عوام میں نماز و روزہ کا خاص اہتمام کیا جاتا ہے، مگر صفائی کو لے ان میں نماز روزہ جیسی حسیاسیت نہیں پائی جاتی ہے۔

مولانا مفتی اطہر شمسی نے مزید کہا کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر جانوروں کے جو فضلات جگہ بہ جگہ نظر آتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ عوام گوشت کھانے کو دین کا حصہ مانتے ہیں، مگر وہ اس کو فضلات ٹھکانے لگانے کو دین کا حصہ نہیں مانتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ انتظامیہ اور حکومت کو بار بار تاکید کرنی پڑتی ہے کہ عیدقربان میں صفائی کا خاص خیال رکھیں، اگر عوام میں علما کی جانب سے اس تعلق سے بیداری پیدا کی جائے تو آئندہ اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

آصف محمد خان، سابق رکن اسمبلی

جب آواز دی وائس نے سابق رکن اسمبلی و کانگریس پارٹی کے رہنما آصف محمد خان سے بات کی تو انہوں  الزام لگاتے ہوئےکہا کہ عوام نے غلط نمائندوں کو منتخب کیا ہے۔ یہ اسی کی سزا ہے۔ ہم نے عوام سے پہلے کہا تھا کہ وہ صحیح نمائندوں کو منتخب کریں تاکہ وقت وہ ان کے کام آئیں مگر عوام نے ایسا نہیں کیا۔اب وہ اس کی سزا بھگت رہے ہیں۔

عبدالواجد خان، کونسلر شاہین باغ

 ابوالفضل انکلیوشاہین باغ کے کونسلر عبدالواجد خان نے آواز دی وائس کو فون پر بتایا کہ عید قربان کے موقع پر ایم سی ڈی کی جانب سے صاف صفائی کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی ہم نے جگہ جگہ کچرا اٹھانے والی جگہ متعین کردی ہے۔ اس کے علاوہ ایک ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کیا ہے اگر کہیں سے فون آتا ہے تو ہم وہاں سے بھی کوڑا اٹھاتے ہیں۔ نیز گلیوں کے اندر چھوٹی چھوٹی گاڑی بھی جانوروں کے فضلات کو اٹھانے کے لیے موجود ہیں۔

عبدالواجد خان نے مزید کہا کہ مسلم عوام کی جانب سے بھی انہیں مسلسل تعاون مل رہا ہے۔ شاہین باغ علاقے میں لوگ ادھر ادھر جانور کی گندگی نہیں ڈال رہے ہیں بلکہ جو مخصوص جگہ بنائی گئی ہےوہیں وہ جانوروں کے فضلات ڈالتے ہیں۔عوام کے تعاون کے سبب گندگی کو اٹھانے میں مدد مل رہی ہے۔

اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر بھی باتیں ہو رہی ہیں لوگوں نے اس  پر بھی میم بنا دیا ہے۔ فیس بک پر ایک صارف مسعود جاوید نے لکھا ہے کہ گھروں سے کوڑا لے جانے والے ہوتے ہیں جس کے لئے ہر گھر سے وہ سو، ڈیڑھ سو، دو سو روپے ہر ماہ لیتے ہیں ۔ کوڑا اس جگہ ڈالنے کے لئے کارپوریشن کے ذمے داروں نے جگہ کی تخصیص کی ہے۔ یہ پر تعفن اور قبیح منظر جمنا سائڈ؛ جامعہ - اوکھلا ہیڈ- کالندی کنج - نوئیڈا روڈ کا ہے۔ جامعہ سنابل مسجد عمر بن الخطاب چہار دیواری سے متصل سڑک کنارے پورے علاقے کا کوڑا جمع کیا جاتا ہے اور بعد میں کارپوریشن کی گاڑی اٹھا لے جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسا ہی کچھ چال شاہین باغ میں الشفاء ہاسپیٹل کے سامنے کا ہے۔ علاقے بھر کے کوڑے وہاں جمع کیے جاتے ہیں اور بعد میں کارپوریشن کی گاڑی اٹھا لے جاتی ہے۔ جے سی بی سے اٹھا کر ٹرک میں ڈالا جاتا ہے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے ۔یہ روزانہ کا معمول ہے اور ہونا چاہیے لیکن کئ کئ روز ناغہ کی وجہ سے تعفن ہوتا ہے۔ اس لئے کوڑا جمع کرنے کی جگہ بدلنا ہی اس کا حل ہے۔ یا دوسرا آپشن کوڑا گھر بنانا ہے جیسا کہ یہاں سے دو تین کیلومیٹر کی دوری پر فرینڈس کالونی، تیمور نگر اور بھرت نگر میں سڑک کنارے ایک طرف کوڑے گھر بنے ہوئے ہیں دن بھر کوڑے وہاں جمع کیے جاتے ہیں اور کسی وقت کارپوریشن کی گاڑی آکر وہاں سے اٹھا لے جاتی ہے۔

گذشتہ سالوں کے برعکس اس سال عوام میں بیداری کا رجحان دکھنے کو مل رہا ہے،مزید بیداری کی ضرورت ہے۔ یہ بیداری نہ صرف عیدقربان میں نظرآنی چاہئےبلکہ سال کےتمام مہینوں میں ہر علاقے میں صفائی کا خاص خیال رکھا جانا چاہئے تاکہ ہم بیماری سے بچے رہیں۔