عبدالحئی خان ۔ نئی دہلی
آر ایس ایس کے سربراہ ڈاکٹر موہن بھاگوت کے بیان پر مسلم رہنماؤں اور علما کرام کی جانب سے مختلف قسم کے ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔
جمعیت اہلحدیث کے صدرمولانا اصغر علی مہدی سلفی نے آرایس ایس سر براہ موہن بھاگوت کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہو ۓ کہا کہ ہر عمل پر ردعمل ضروری نہیں ہے۔
مولانا اصغر علی مہدی سلفی نے کہا کہ ان کی بات سکولر روایات کاحصہ ہے اور ہونا بھی چاہۓ۔
انھوں نے مزید کہا کہ مذہب انسا نیت سکھا تا ہے سبھی انسان آدم کی اولاد ہیں سب کو اپنے مذہب پر چلنے اجازت ہونی چاہۓ۔ہندستان میں سب کو جینے کا حق ہونا چاہۓ۔ ڈاکٹر موہن بھاگوت نے جو کہا ہے وہ ان کے دل کی آواز ہے۔سب کو اتحاد ویکجہتی سے رہنا چاہۓ۔مولانا اصغر علی مہدی سلفی نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ ضرورت ہے ایسے بیانات کو عملی جامہ پہنایا جائے۔ مسلمانوں کوہر اچھی بات کا استقبال کرنا چاہۓ۔
وہیں آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے آرایس ایس سربراہ کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کا بیشتر حصہ پرانا ہے۔
انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ ہندو لنچنگ کررہے ہیں تو وہ اپنی حکو مت کو ہدایت دے کر اس کو بند کیوں نہیں کراتے۔نوید حامد نے کہا کہ مسلمان اس کو روکنے کے لیے فاسٹ ٹریک کا مطابہ کررہے ہیں اسے قانونی حیثیت کیوں نہیں دی جاتی اور مسلمانوں کے خلاف زہریلا پرو پیگنڈہ کیوں بند نہیں کیا جاتا۔نوید حامد نے کہا کہ مسلمانوں نے کبھی نہیں کہا کہ اسلام خطرے میں ہے دراصل دستور خطرے میں ہے۔انھوں نےکہاکہ ڈاکٹر موہن بھاگوت نے بیان دینے میں کافی تاخیر کی ہے۔