سدھوموسے والاقتل میں گولڈی برارکا اقبال جرم

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 30-05-2022
سدھوموسے والاقتل میں گولڈی برارکا اقبال جرم
سدھوموسے والاقتل میں گولڈی برارکا اقبال جرم

 

 

نئی دہلی: گلوکار سے سیاستدان بنے سدھو موسے والا کو کل قتل کر دیا گیا۔ حملہ آوروں نے موسے والا کی گاڑی پر تقریباً 30 راؤنڈ فائر کیے اور وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ گینگ لیڈر لارنس بشنوئی کے قریبی ساتھی گینگسٹر گولڈی برار نے فیس بک پوسٹ کے ذریعے اس قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

ایک فیس بک پوسٹ میں مجرم گولڈی برار نے دعویٰ کیا ہے کہ گلوکار کا نام اکالی دل لیڈر کے قتل کی تحقیقات میں سامنے آیا تھا۔ لیکن اس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔ دراصل گینگسٹر لارنس ویشنوئی اس وقت تہاڑ جیل نمبر 8 میں بند ہے۔ کچھ دن پہلے اسے اجمیر جیل سے یہاں منتقل کیا گیا تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق موسے والا قتل کیس میں تہاڑ جیل کا موبائل نمبر بھی استعمال کیا گیا۔ چند روز قبل دہلی پولیس نے 2 لاکھ کے انعامی بدمعاش شاہ رخ کو گرفتار کیا تھا، جہاں سے پولیس کو اطلاع ملی کہ گولڈی برار اور لارنس وشنوئی اور اس کے ساتھی پنجاب میں ایک بڑی سازش کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

پولیس نے ایک بولیرو گاڑی کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے، چند ماہ قبل اسی گاڑی سے موسے والا کی ریسکیو کی گئی تھی، تاہم اس وقت موسے والا کے ساتھ موجود سیکیورٹی کو دیکھتے ہوئے قتل کی واردات نہیں کی گئی۔

موسے والا کی سیکیورٹی پر تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کے پاس اے کے 47 تھا، جس کے بعد شاہ رخ نے اس قتل کو انجام دینے کے لیے اے کے 47 اور بیئر سپرے کا مطالبہ کیا تھا، تاہم بعد میں شاہ رخ نے یہ کام کرنے سے انکار کردیا۔ گولڈی برار سے بات کرنے کے لیے شاہ رخ ایک ایپ استعمال کرتا تھا۔

اس کا فون اسپیشل سیل کے پاس ہے جس کی تفتیش کی جارہی ہے۔ مجرم گولڈی برار نے فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ "میں، سچن بشنوئی دھتراں والی، لارنس بشنوئی گروپ کے ساتھ مل کر سدھو موسے والا کے قتل کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، اس کا نام وکی مڈوکھیڑا اور گرلال برار کے قتل کے سلسلے میں آیا اور اس کے باوجود یہ قتل ہوا۔

پولیس نے کچھ نہیں کیا۔یہ فیس بک پوسٹ پنجابی میں لکھی گئی ہے۔ گولڈی برار کا اصل نام ستیندر سنگھ ہے اور وہ لارنس بشنوئی کے قریبی ساتھی کے طور پر جانا جاتا ہے۔