حیدرآباد: مسجد عزیزیہ نے کھول دیے سبھی مذاہب کے لیے اپنے دروازے

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 17-05-2022
حیدرآباد: مسجد عزیزیہ نے کھول دیے سبھی مذاہب کے لیے اپنے دروازے
حیدرآباد: مسجد عزیزیہ نے کھول دیے سبھی مذاہب کے لیے اپنے دروازے

 

 

 آواز دی وائس،حیدرآباد

ریاست تلنگانہ کےدارالحکومت حیدرآباد میں واقعہ مسجدعزیزیہ کمیٹی کے اراکین نے جماعت اسلامی ہنداور دیگر رضاکاروں کے ساتھ مل کر بین المذاہب عید میلاپ کے تحت ’’مسجد دریافت‘‘ پروگرام کا اہتمام کیا گیا جو 11 بجے سے دوپہر 1.30 بجے کے درمیان منعقد ہوا۔

ٹانتظامات کی نگرانی کرنے والے متین احمد نے وضاحت کی کہ یہ تقریب بین المذاہب افہام و تفہیم کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ دکھانا چاہتے تھےکہ ہم مسجد میں کیا کرتے ہیں اوردیگرسرگرمیاں جن کی پیروی ہم اپنے مذہب کے حصے کے طور پر کرتے ہیں۔متین احمد نےمزید کہا کہ نیزمندوین کویہ بھی دکھایا گیا کہ ہمارے پاس کون سا سامان ہےاور ہم عبادت کس طرح سے کرتے ہیں۔

مذہب سے قطع نظرمسجد میں آنے والے لوگوں کے لیے یہ تجربہ بہت ہی انوکھا تھا۔ نیزیہ تجربہ بہت سے لوگوں کے لیے چشم کشا ہے جو مذہب کو غلط سمجھتے ہیں۔ سری نواس راو نے اس موقع پر کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اس طرح سے جڑنے والی کمیونٹیز مختلف مذاہب کے لوگوں کے درمیان انتشار کے مسائل کو ختم کر سکتی ہیں۔

ہمایوں نگر سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون راجی لکشمی نے رضاکاروں کی ستائش کی جنہوں نے بغیر کسی رکاوٹ کے سبھی مذاہب کے افراد کو مسجد کا مشاہدہ کروایا۔ اور ہمیں مختلف قسم کے سوالات کرنے کا موقع دیا گیا اور مجھ سے سوالات کئے بھی گئے۔

انڈین نیشنل ٹرسٹ فار آرٹ اینڈ کلچرل ہیریٹیج (INTACH) کی کنوینر ہیریٹیج ماہر انورادھا ریڈی نے کہا کہ وہ ہمیشہ مسجد کے اندر ہونے والی سرگرمیوں کے بارے میں جاننا چاہتی تھیں، اب انہیں یہ موقع ملا ہے۔ خیال رہے کہ 56 سال پرانی مسجد عزیزیہ ایسی چوتھی مسجد ہے جس نے اپنے دروازےغیر مسلموں کے لیے کھول دیے ہیں۔ جہاں غیر مسلم مسجد میں آکر اس کا معائنہ کرتے ہیں۔

متین احمد نے بتایا کہ یہ واحد خدمت نہیں ہے جو یہ مسجد غیر مسلموں کو پیش کرتی ہے بلکہ ہم سود سے پاک سونے کے قرضے بھی فراہم کرتے ہیں کیونکہ اسلام میں سود جمع کرنے پر پابندی ہے۔ مسجد میں ایک کلینک بھی ہے جو مفت میں طبی مشاورت اور رعایتی علاج فراہم کرتا ہے جس سے متعدد غیر مسلم بھی فائدہ اٹھا رہے ہیں۔