آئی ٹی قانون میں بڑی تبدیلی چاہتی ہے مودی سرکار

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 16-07-2022
آئی ٹی قانون میں بڑی تبدیلی چاہتی ہے مودی سرکار
آئی ٹی قانون میں بڑی تبدیلی چاہتی ہے مودی سرکار

 

 

نئی دہلی: حکومت ہند معلومات یا مواد کے استعمال سے متعلق موجودہ آئی ٹی قوانین میں تبدیلیاں کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ آئی ٹی اور الیکٹرانکس کے مرکزی وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر نے کہا، حکومت چاہتی ہے کہ بڑی ٹیک کمپنیاں مواد کے لیے نیوز آؤٹ لیٹس کو ادائیگی کریں۔

حکومت بڑی ٹیک کمپنیوں جیسے گوگل، میٹا (فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کے مالک)، مائیکروسافٹ، ایپل، ٹویٹر اور ایمیزون کو آمدنی کا حصہ بنانے کے لیے ہندوستانی اخبارات اور ڈیجیٹل نیوز پبلشرز کو استعمال کرنے کے طریقے کے طور پر دیکھ رہی ہے۔

ہندوستانی حکومت کی طرف سے یہ شاید پہلا سرکاری بیان ہے کہ وہ آزاد خبروں اور اشاعتی اداروں سے معلومات استعمال کرنے کے لیے عالمی انٹرنیٹ کمپنیوں کو ادائیگی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

آئی ٹی اور الیکٹرانکس کے وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ یہ اقدام ریگولیٹری مداخلتوں کے ذریعے اٹھایا جا رہا ہے، جو کہ موجودہ آئی ٹی قوانین میں ترمیم کا حصہ ہو سکتا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق، وزیر راجیو چندر شیکھر کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل اشتہارات پر مارکیٹ کی طاقت جو اس وقت بڑی ٹیک کمپنیاں استعمال کر رہی ہے، ہندوستانی میڈیا کمپنیوں کو نقصان میں ڈال رہی ہے۔

آئی ٹی اور الیکٹرانکس کے وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر نے مزید کہا کہ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس کی سنجیدگی سے تحقیقات کی جارہی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ عالمی ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے انٹرنیٹ اور اسمارٹ فونز کے تیزی سے پھیلاؤ سے بے پناہ فائدہ اٹھایا ہے اور اشتہارات کی آمدنی کے ساتھ سامعین (پرنٹ اور ویڈیو دونوں) کو اپنی گرفت میں لینے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے سوشل میڈیا اور ٹیک پلیٹ فارمز کی ترقی میں صرف مٹھی بھر بڑی ٹیک کمپنیوں کے ساتھ مارکیٹ کی طاقت کو مضبوط کیا ہے، جس سے بہت سے اصل مواد تخلیق کاروں کو نقصان پہنچا ہے۔