مولانا ارشد مدنی جمعیۃ علما ہند کے 'امیرالہند' منتخب

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 03-07-2021
مولاناارشد مدنی
مولاناارشد مدنی

 

 

نئی دہلی: مشہور عالم دین اور مسلم رہنما مولاناارشد مدنی کو اتفاق رائے سے جمعیۃ علماہند کا  'امیرالہند"منتخب کر لیا گیا ہے۔

ان سے قبل جمعیۃ علما ہند کے چار صدر رہ چکے ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ دنوں مولانا قاری سید عثمان صاحب منصور پوری کورونا وائرس کی وبا سے انتقال کر گئے تھے، ان کے انتقال کے بعد یہ عہدہ خالی ہوگیا تھا۔

واضح ہوکہ امیر الہند اول محدث کبیر ابو المآثر حضرت مولانا حبیب الرحمٰن اعظمی صاحب، امیر الہند ثانی، مولانا سید اسعد مدنی صاحب، امیر الہند ثالث، مولانا مرغوب الرحمٰن صاحب، امیر الہند رابع، مولانا قاری سید عثمان صاحب منصور پوری رہے اور پانچویں امیر الہند کے طور پر مولانا سید ارشد مدنی صاحب دامت برکاتہم کو منتخب کیا گیا۔

امیر الہند خامس مولانا سید ارشد مدنی نے اپنے کلیدی خطا ب میں کہا کہ اسلام میں امارت کا بہت بڑ ا مقام ہے۔

انھوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند کے قیام کے محض ایک سال بعد 1920ء میں حضرت شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندی ؒ مالٹا سے واپس تشریف لائے تو آپ کو جمعیۃ علماء ہند کا مستقل صدر منتخب کیا گیا، چنانچہ آپ کی صدارت میں جمعیۃ علماء ہند کا اجلاس دوم منعقد ہوا، اس میں حضرت شیخ الہند ؒ نے قومی سطح پر امیر الہند کے انتخاب کی تجویز پیش کی۔ بعد میں محض 12 دن بعد حضرت ؒ کا انتقال ہو گیا، تو ان کے جانشین حضرت شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنی ؒ نے اس مشن کو آگے بڑھایا، لیکن بعض وجودہ سے اس وقت یہ کام آگے نہیں بڑھ پا یا، بعد میں اللہ تعالی نے حضرت فدائے ملت مولانا سید اسعد مدنی ؒ کو توفیق بخشی جن کی قیادت میں امارت شرعیہ ہند کا قیام عمل میں آیا.

آج امارت شرعیہ ہند کے تحت سو سے زائد محاکم شرعیہ چل رہے ہیں، اس بات کی سخت ضرورت ہے کہ ملک کے کونے کونے میں محاکم شرعیہ قائم کیے جائیں اور امارت کے نظام کو صوبائی سطح پر مستحکم کیا جائے۔

اس موقع پر اہل مدارس سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے مدرسوں میں دارالقضاء کا کورس شروع کریں اور پھر داخل طلباء کو تربیت دے کر محاکم شرعیہ میں مقرر کریں۔امیر الہند خامس نے اپنے خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے حضرت مفتی سید محمد سلمان منصورپوری استاذ حدیث جامعہ قاسمیہ شاہی مرادآباد و جنرل سکریٹری مرکزی دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند کو نائب امیر الہند بنائے جانے کا بھی اعلان کیا، جس کی اجتماع نے تائید کی۔