مولانا احمد ولی فیصل رحمانی ازہری خانقاہ رحمانی مونگیر کے سجادہ نشیں ہوگئے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 09-04-2021
خانقاہ رحمانی مونگیر میں تاجپوشی
خانقاہ رحمانی مونگیر میں تاجپوشی

 

 

مونگیر۔نئی دہلی

آج خانقاہ رحمانی مونگیر کے لیے ایک خاص دن تھا۔ مفکر اسلام مولانا محمد ولی صاحب رحمانی کے انتقال کے بعد ان کے جانشین کی تاجپوشی تھی۔آج ایک سادہ سی مگر روحانی تقریب میں مولانا احمد ولی فیصل رحمانی ازہری خانقاہ رحمانی مونگیر کے سجادہ نشیں ہوگئے۔ماحول میں ایک قائد کے بچھڑنے کا غم بھی تھا اور ایک موزوں اور متوازن جانشین کی تاجپوشی کی خوشی بھی تھی۔تقریب بہت سادگی کے ساتھ انجام پائی ۔

سجادہ نشیں امیر شریعت مفکر اسلام حضرت مولانا محمد ولی صاحب رحمانی کے خلفاء حضرت مولانا محمدعمرین محفوظ صاحب رحمانی، حضرت مولانا ہارون الرشیدصاحب رحمانی اور حضرت مولانا حسیب الرحمان صاحب رحمانی نے ان کے سرپرحضرت شاہ فضل رحماں گنج مرادآبادیؒ کی ٹوپی پہنا کر، حضرت مولانا محمد علی مونگیریؒ کا عمامہ باندھ کراورحضرت مولانا منت اللہ صاحب رحمانی کی عبا پہنا کر انہیں حضرت مونگیری کے مسند پر بٹھایا، اورمصافحہ اور بیعت کے ذریعہ مرحوم مولانا ولی رحمانی کی جگہ حضرت مولانا احمد ولی فیصل صاحب رحمانی ازہری کو اپنا پیر ومرشد تسلیم کرنے کا عملی نمونہ پیش کیا۔

جانشینی کا اعلان پہلے ہوچکا تھا

 مولانا احمد ولی فیصل صاحب رحمانی کو امیر شریعت مولانا محمد ولی صاحب رحمانی نے ۲۰۱۵ء میں ہی سالانہ فاتحہ کے موقعہ پر خانقاہ رحمانی کے مریدین ومخلصین کی موجود گی میں اپنے جانشیں ہونے کا اعلان فرمادیا تھا، اور ان کے چھوٹے بھائی جناب حامد ولی فہد رحمانی کو خانقاہ رحمانی سمیت تمام کاموں میں بڑے بھائی کی معاونت کے لیے نامزد فرمایا تھا، اس اعلان کا خانقاہ رحمانی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے خیر مقدم کیا تھا۔

سادگی کے ساتھ ہوئی تقریب

سجادگی کی یہ تقریب کرونا کی وجہ سے حکومت کی گائیڈ لائن کا خیال رکھتے ہوئے بہت مختصر اور سادگی کے ساتھ بحسن وخوبی اختتام پذیر ہوئی، جس میں خلفاء ، چند نامور علماء اور خانقاہوں کے سجادہ نشیں اور جامعہ و خانقاہ کے چند اساتذہ و معتقدین شریک ہوئے، شرکاء کی تعداد پچاس کے اندر تھی، جس میں جسمانی دوری اور کرونا کے پروٹو کول کا خاص خیال رکھا گیا تھا۔

سب کی پسند

 اسی عالی نسب خاندان کے فرزند ارجمند محترم مولانا ڈاکٹر سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب دامت برکاتہم کو آج مسند نشیں بنایا گیا ہے ۔یہ امیر شریعت سابع کے بڑے صاحب زادے ہیں ،جن کی ابتدائی تعلیم وتربیت مونگیر خانقاہ رحمانی میں ہوئی ،خاص طور پر حضرت امیر شریعت ،مفکر اسلام مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب کی خصوصی نگرانی اور تربیت میں ہوئی ،اس لئے علم و حلم ،فکر وفن ، حوصلہ وجرئت ورثے میں ملی ہوئی ہے ،اعلی عصری علوم کی تکمیل انہوں نے امریکا میں رہ کر کی ہے ،انہوں نے عربی زبان وادب تعلیم جامعہ ازہر مصر سے مکمل کی ہے ،تعلیم کے بعد وہ کیلی فورنیا یونیورسٹی میں تدریس کی خدمت انجام دے چکے ہیں ،فی الوقت حضرت وہیں نامی کمپنی میں مینیجر کے اعلی عہدے پر فائز ہیں  اس موقعہ پر مشہور نعت خواں مولانا منظر قاسمی رحمانی نے حضرت رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی شان میں نظم کے چند اشعار اپنی مترنم آواز میں پیش کی، پروگرام کی نظامت مولانا محمد خالد صاحب رحمانی نے کی ، جب کہ پروگرام کا آغاز قاری نظام الدین صاحب رحمانی کی تلاوت سے ہوا ۔ قل اور فاتحہ کی تلاوت قاری قمر یونس، قاری جوہر نیازی رحمانی اور قاری خورشید اکرم رحمانی کے ذریعہ کی گئی۔