لیفٹیننٹ جنرل انیل چوہان (ریٹائرڈ) نئے چیف آف ڈیفنس اسٹاف

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 28-09-2022
لیفٹیننٹ جنرل انیل چوہان (ریٹائرڈ) نئے چیف آف ڈیفنس اسٹاف
لیفٹیننٹ جنرل انیل چوہان (ریٹائرڈ) نئے چیف آف ڈیفنس اسٹاف

 

 

نئی دہلی: ہیلی کاپٹر حادثے میں جنرل بپن راوت کی موت کے نو ماہ بعد، حکومت نے بدھ کو لیفٹیننٹ جنرل انیل چوہان (ریٹائرڈ) کو نیا چیف آف ڈیفنس اسٹاف، ملک کا اعلیٰ فوجی افسر نامزد کیا۔ لیفٹیننٹ جنرل چوہان مئی 2021 میں ایسٹرن کمانڈ چیف کے طور پر ریٹائر ہوئے تھے۔

انہوں نے کئی تقرریاں کیں اور جموں و کشمیر اور شمال مشرق میں انسداد شورش کی کارروائیوں کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ جنرل راوت، جو ہندوستان کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف تھے، جو  دسمبر میں تمل ناڈو میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر گرنے سے  چل بسے  تھے، جس میں سوار 13 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ واحد زندہ بچ جانے والا، ایک ایئر فورس گروپ کیپٹن، بعد میں شدید جھلس جانے کے سبب چل بسا تھا ۔

جنرل راوت، 63، نے جنوری 2020 میں ہندوستان کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے طور پر چارج سنبھالا تھا۔ یہ پوزیشن تینوں خدمات - فوج، بحریہ اور فضائیہ کو مربوط کرنے کے لیے بنائی گئی تھی۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا مستقل چیئرمین ہوتا ہے اور اسے سیاسی قیادت کو غیر جانبدارانہ مشورے دینے کے علاوہ وزیر دفاع کا اہم فوجی مشیر کا کردار نبھانا ہوتا ہے

راوت، 63، نے جنوری 2020 میں ہندوستان کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے طور پر چارج سنبھالا تھا۔ یہ پوزیشن تینوں خدمات - فوج، بحریہ اور فضائیہ کو مربوط کرنے کے لیے بنائی گئی تھی۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا مستقل چیئرمین ہوتا ہے اور اسے سیاسی قیادت کو غیر جانبدارانہ مشورے دینے کے علاوہ وزیر دفاع کا اہم فوجی مشیر ہوتا ہے۔

انگولا میں اقوام متحدہ کے مشن پر

انہوں نے انگولا میں اقوام متحدہ کے مشن کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ 31 مئی 2021 کو ہندوستانی فوج سے ریٹائر ہونے کے بعد بھی وہ قومی سلامتی اور اسٹریٹجک امور میں  اہم کردار ادا کیا تھا-۔ وہ قومی سلامتی کونسل کے دفتر میں کام کر رہے تھے۔ یہی نہیں،  نئے سی ڈی ایس چوہان جنرل بپن راوت کی طرح گیارہویں گورکھا رائفلز سے ہیں۔ اس کے ساتھ وہ اتراکھنڈ کے رہنے والے بھی ہیں۔

بالاکوٹ سرجیکل اسٹرائیک کی منصوبہ بندی میں اہم کردار

وہ بالاکوٹ سرجیکل اسٹرائیک کی منصوبہ بندی میں بھی شامل تھا جب ہندوستان اور پاکستان پر سرحدی کشیدگی بڑھ گئی تھی۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) انیل چوہان 40 سال کی خدمات کے بعد گزشتہ سال 31 مئی کو جنرل آفیسر کمانڈنگ انچیف ایسٹرن کمانڈ کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے۔ مشرقی فوج کو سنبھالنے سے پہلے، جنرل آفیسر نئی دہلی میں ملٹری آپریشنز کے ڈائریکٹر جنرل تھے۔

آپریشن سن رائز کے چیف آرکیٹیکٹ لیفٹیننٹ جنرل انیل چوہان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ انچیف، مشرقی کمان کے دور میں، شمال مشرقی علاقے میں عسکریت پسندی میں بڑی کمی آئی تھی۔ ڈی جی ایم او کے طور پر، وہ آپریشن سن رائز کے اہم معمار تھے، جس کے تحت ہندوستانی اور میانمار کی افواج نے دونوں ممالک کی سرحدوں کے قریب عسکریت پسندوں کے خلاف ایک مربوط آپریشن کیا۔

بہت سے تمغے حاصل کئے

فوج میں ان کی ممتاز اور ممتاز خدمات کے لئے، لیفٹیننٹ جنرل انیل چوہان (ریٹائرڈ) کو پرم وششٹ سیوا میڈل، اتم یودھ سیوا میڈل، اتی وششٹ سیوا میڈل، سینا میڈل، وششٹ سیوا میڈل جیسے اعزازات ملے ہیں۔ وہ ہندوستانی فوج کے ڈی جی ایم او بھی رہ چکے ہیں۔