معروف سماجی کارکن اور صحافی سمیع قریشی کا انتقال

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 04-02-2021
  سمیع احمد قریشی ممبئی امن کمیٹی کے سرگرم  رکن رہے
سمیع احمد قریشی ممبئی امن کمیٹی کے سرگرم رکن رہے

 

 ممبئی اور مہاراشٹر کے معروف سماجی کارکن اور صحافی سمیع احمد قریشی کا گزشتہ روز 73سال کی عمر میں انتقال ہوگیا ۔ سمیع احمد قریشی وسطی ممبئی کے دادر علاقہ میں واقع اپنی رہائش گاہ پر دھڑکن قلب بن ہو جانے کے باعث اپنے ملک حقیقی سے جا ملے- انہیں ماہم قبرستان میں سپردخاک کیا گیا- ان کے پسماندگان میں دو بیٹے اور بیوہ ہیں ۔

سمیع احمدقریشی نے ایک سماجی خدمت گار کی حیثیت سے کیرئیر کی شروعات کی اور آخر وقت تک خدمت خلق اورلوگوں کے مسائل کے حل کیلئے سرگرداں رہے۔انہوں نے سیاست میں بھی سرگرمی دکھائی اور ممبئی وسطی ضلع یوتھ کانگریس اور کانگریس کے صدر اور جنرل سکریٹری بھی رہے۔ وہ مہاراشٹر کے سابق وزیر اور سنئیر کانگریس لیڈر اور وزیر داخلہ آنجہانی ولاس ساونت کے قریبی سمجھے جاتے تھے

ممبئی فسادات کے دوران دادر ،پریل ،نائیگام اور وڈالا میں مسلمانوں کی امداد اور راحت کاری میں پیش پیش رہے۔وہ ایک عرصے تک ممبئی امن کمیٹی کے واحد خان اور فضل شاد کے ہمراہ سرگرم رہے۔جبکہ مسلم مسائل کو حل کرانے کے لیے ارباب اقتدار سے رجوع رہنا ان۔کا شوق تھا- ان کے ہر سیاسی پارٹی سے تعلقات تھے۔ ممبئی ہی نہیں بلکہ ملک بھر کے اردو اخبارات میں ان کے مضامین شائع ہوتے رہے،اس سے قبل انہوں نے روزنامہ اردو ٹائمز اور ہندوستان سے وابستہ رہے تھے۔ان کے مضامین مسلم معاشرے کی اصلاح اورتعلیمی اور سیاسی بیداری کے مقصد سے لکھے جاتے تھے۔

مہاراشٹر اقلیتی امور کے وزیرنواب ملک نے سمیع احد قریشی کی موت پر اپنے گہرے رن وغم کا اظہار کرتے ہوئے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ انہوں نے اپنی تمام زندگی اپنی قوم کی فلاح وبہبود کیلئے وقف کر دی تھی ۔ ان کی موت سے ہم ایک مخلص دوست سے محروم ہو گئے ہیں ۔ خداوند کریم مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔

صحافی فاروق انصاری نے کہاکہ انہوں نے ہمیشہ بے باکی کا اظہار کیا،سیاست اور صحافت میں پیش پیش رہے،اور اپنی بات کہنے میں کبھی جھجھک محسوس نہیں کرتے تھے۔لیکن افسوس ناک حقیقت یہ ہے کہ ان کے ساتھ سبھی نے ناانصافی کی۔سنئیر صحافی جاوید جمال الدین نے کہاکہ سری کرشنا کمیشن کے روبرو گواہوں کو پیش کرنے میں سمیع قریشی نے اہم رول ادا کیا اور امن کمیٹی کے واحد خان اورفضل شاد کی بھر پور مدد کرے رہے۔وہ خود فساد متاثررہے،لیکن متاثرین کو محفوظ مقامات تک پہنچانے کے لیے بھی ان کی خدمات کو بھلایا نہیں جاسکتا ہے۔ انہوں نے انتہائی سادہ زندگی گزاری ۔کانگریس نے ان کی صلاحیت اور خدمات کا کوئی صلہ نہیں دیا بلکہ حق گوئی کی وجہ سے کنارے کر دیا تھا،جس سے وہ کافی نالاں تھے۔