کویت کی یوگا گروکو صدر دروپدی مرمو نےپدم شری ایوارڈ سے نوازا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 29-04-2025
کویت کی یوگا گروکو صدر دروپدی مرمو نےپدم شری ایوارڈ سے نوازا
کویت کی یوگا گروکو صدر دروپدی مرمو نےپدم شری ایوارڈ سے نوازا

 



 نئی دہلی :  صدر، سمرتھ دروپدی مرمو نے 2025 کے لیے پدم وبھوشن ، پدم بھوشن اور پدم شری ایوارڈز کی تقریب میں ایوارڈز پیش کیے جو آج شام (28 اپریل 2025) کو رشٹرپتی بھون میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر موجود اہم شخصیات میں ملک کے نائب صدر، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ شامل تھے۔

 پدم ایوارڈز کی تقسیم: راشپتی بھون میں یوگا کی کویتی ماہر کو پدم شری سے نوازا گیا

اس موقع پر، کویت کی معروف یوگا انسٹرکٹر، شیخہ علی جابر الصباح کو پدم شری ایوارڈ سے نوازا گیا۔ شیخہ علی جابر الصباح کویوگا کی عالمی سطح پر ترویج اور انسانیت کی خدمات کے لیے یہ اعزاز دیا گیا۔ وہ داراتما فار یوگا ایجوکیشن کی بانی ہیں، جو کویت کا پہلا باضابطہ طور پر لائسنس یافتہ یوگا اسٹوڈیو ہے۔

اس تقریب کی تفصیلات میں کہا گیا کہ شیخہ علی جابر الصباح نے یوگا کو دنیا بھر میں پھیلانے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو یکجا کرنے اور ثقافتی فرق کو ختم کرنے کے لیے فلاحی سرگرمیوں میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان کی محنت اور لگن نے یوگا کو ایک عالمی زبان کے طور پر متعارف کرایا اور ان کے اقدامات نے مختلف ثقافتوں کے درمیان تعلقات کو مستحکم کیا۔

پدم شری ایوارڈ: ایک اعزاز اور عزم

صدر مرمو نے اس ایوارڈ کی تقسیم کے دوران کہا کہ "پدم ایوارڈز نہ صرف افراد کی محنت اور کامیابی کا اعتراف ہیں بلکہ یہ ہمیں ہماری ثقافت، تعلیم اور انسانیت کے لیے کیے گئے کاموں کو مزید بہتر بنانے کی ترغیب دیتے ہیں۔ شیخہ علی جابر الصباح کی خدمات کو یوگا اور انسانیت کے شعبے میں تسلیم کیا جانا ایک قابل فخر لمحہ ہے۔"

شیخہ علی جابر الصباح نے اس اعزاز کے لیے بھارت کی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ "یوگا نے میری زندگی کو بدل کر رکھ دیا اور اس کے ذریعے میں دنیا بھر میں لوگوں کے درمیان محبت، ہم آہنگی اور صحت کی اہمیت کو اجاگر کرنے کی کوشش کر رہی ہوں۔"

ثقافت کی ترویج: یوگا کا عالمی پیغام

شیخہ علی جابر الصباح کی سرگرمیاں صرف یوگا تک محدود نہیں ہیں۔ ان کی کوششوں نے دنیا بھر میں لوگوں کو متوازن زندگی گزارنے، ذہنی سکون حاصل کرنے اور جسمانی صحت کو بہتر بنانے کی طرف راغب کیا ہے۔ ان کی فلاحی خدمات میں مختلف ثقافتوں کے درمیان روابط مضبوط کرنا اور عالمی سطح پر یوگا کی تعلیمات کو فروغ دینا شامل ہے۔

شیخہ الصباح کے اس ایوارڈ سے نہ صرف یوگا کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے بلکہ اس بات کا بھی ثبوت ملتا ہے کہ عالمی سطح پر بھارت کی یوگا کی تعلیمات کا اثر بڑھ رہا ہے۔ یہ ایوارڈ یوگا کے عالمی فروغ میں کویت کے کردار کو بھی تسلیم کرتا ہے، جو کہ نہ صرف ایک جسمانی ورزش ہے بلکہ ایک روحانی سفر بھی ہے۔

پدم ایوارڈز کی تقسیم کا یہ پروگرام بھارت کے مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کی کامیابیوں کا اعتراف تھا۔ شیخہ علی جابر الصباح کو پدم شری ایوارڈ کا ملنا یوگا کے عالمی فروغ اور مختلف ثقافتوں کے درمیان ہم آہنگی بڑھانے کے لیے ان کی انتھک کوششوں کا عملی ثبوت ہے۔

 شیخہ علی جابر الصباح کون ہیں؟

شیخہ علی جابر الصباح نے اپنی زندگی نہ صرف یوگا کی مشق میں گزاری ہے بلکہ وہ انسانیت کے کاموں میں بھی مصروف ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ ثقافتی فرق کو ختم کرنے اور مختلف کمیونٹیز کو یکجا کرنے کے لیے مختلف فلاحی اقدامات کیے ہیں۔

ان کا یوگا کے ساتھ سفر 2001 میں شروع ہوا۔ 2014 میں، انہوں نے داراتما نامی یوگا اور ویلنس اسٹوڈیو کی بنیادرکھی، جو ان افراد کو تعلیم فراہم کرتا ہے جو ہم آہنگی، توازن اور آگاہی کی تلاش میں ہیں۔ اس اسٹوڈیو کا نام بہت معنویت رکھتا ہے: "دار" _ جو عربی اور قرآنی اصطلاح ہے اور "گھر" یا رہائش" کے معنی دیتا ہے _ اور "اتما" _ جو سنسکرت میں کے لیے استعمال ہوتا ہے _یہ دونوں الفاظ مل کر ان کے مشن کا جوہر ظاہر کرتے ہیں۔

کویت میں یوگا کے منظر نامے میں تبدیلی

شیخہ علی جابر الصباح کی محنت کے نتیجے میں کویت کے ریگولیٹری فریم ورک میں ایک اہم پیشرفت ہوئی۔ ان کی وکالت کے ذریعے وزارت تجارت و صنعت نے یوگا تعلیم کے لیے ایک لائسنس متعارف کرایا، جس سے ملک بھر میں باضابطہ یوگا کی تعلیم ممکن ہوئی۔

فلاحی کاموں میں عزم

یوگا کے شعبے میں کام کے علاوہ، انہوں نے انسانیت کی خدمت کے لیے اپنی محنت کو بڑھایا ہے۔ 2021 میں، انہوں نے یومناک لل یمن کے نام سے ایک فنڈ ریزر شروع کیا، جس کا مقصد یمن کے پناہ گزینوں اور داخلی طور پر بے گھر افراد کی مدد کرنا تھا۔