ہماچل اسمبلی کے دروازے پر خالصتان کے جھنڈے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 08-05-2022
ہماچل اسمبلی کے دروازے پر خالصتان کے جھنڈے
ہماچل اسمبلی کے دروازے پر خالصتان کے جھنڈے

 

 

چنڈی گڑھ: ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ جے رام ٹھاکر نے آج صبح دھرم شالہ میں ہماچل پردیش قانون ساز اسمبلی کے گیٹ اور باؤنڈری وال پر 'خالصتان' کے جھنڈے لگے پائے جانے کے بعد تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ دیواروں پر خالصتان کے حمایت میں نعرے بھی پینٹ کیے گئے تھے۔

ریاستی پولیس نے کہا کہ انہیں پنجاب کے سیاحوں کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ ریاست، وزیر اعلیٰ ٹھاکر نے کہا، پڑوسی ریاستوں -- جموں و کشمیر، لداخ، اتراکھنڈ، ہریانہ اور پنجاب کے ساتھ سرحدوں پر سیکورٹی کا جائزہ لیں گے۔ ہماچل پردیش ہندوستان بھر سے سیاحوں کو راغب کرتا ہے۔ کانگڑا علاقے کے پولیس سربراہ خوشحال شرما نے بتایا کہ ''یہ رات دیر گئے یا آج صبح سویرے ہوا ہو گا''۔

خالصتان کے جھنڈے ہٹا دیئے ہیں۔ یہ پنجاب کے کچھ سیاحوں کی حرکت ہو سکتی ہے۔ ہم آج ایک مقدمہ درج کرنے جا رہے ہیں- ذرائع نے بتایا کہ 26 اپریل کو جاری کردہ ایک انٹیلی جنس الرٹ میں اس طرح کے کسی واقعے کے بارے میں خبردار کیا گیا تھا۔

الرٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سکھس فار جسٹس کے سربراہ گروپتونت سنگھ پنو نے ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ کو ایک خط جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شملہ میں بھنڈرانولے اور خالصتان کا جھنڈا لہرایا جائے گا۔ ہماچل پردیش نے بھنڈرانوالے اور خالصتانی جھنڈے والی گاڑیوں پر پابندی عائد کر دی تھی، جس نے ایس ایف جےکو مشتعل کیا۔ تنظیم نے اعلان کیا تھا کہ وہ 29 مارچ کو خالصتانی پرچم لہرائے گی لیکن سخت سکیورٹی کی وجہ سے ایسا نہیں ہو سکا۔