کشمیر : 6 جون تک پنڈتوں اورجموں کے ملازمین کی محفوظ مقامات پر منتقلی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 02-06-2022
کشمیر : مہاجر پنڈت اور جموں کے ملازمین کی 6جون تک محفوظ مقامات پر منتقلی
کشمیر : مہاجر پنڈت اور جموں کے ملازمین کی 6جون تک محفوظ مقامات پر منتقلی

 


سری نگر:: کشمیر کے حالات  کے پیش نظر اب ریاستی انتظامیہ نے کچھ بڑے اور اہم قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وادی میں پنذتوں اور غیر کشمیریوں پر دہشت گردوں کے حملوں کے بڑھتے واقعات نے انتظامیہ کو الرٹ کردیا ہے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ نے بدھ کو فیصلہ کیا کہ وزیر اعظم کے خصوصی پیکیج کے تحت کام کرنے والے کشمیری تارکین وطن اور جموں ڈویژن سے تعلق رکھنے والے دیگر ملازمین کو 6 جون تک وادی میں "محفوظ مقامات" پر فوری طور پر تعینات کیا جائیگا۔یہ فیصلہ کشمیر میں  جنگجوؤں کے ذریعہ ہندو سرکاری ملازمین کی ٹارگٹ کلنگ کے سلسلہ اور کشمیر سے ان کے اخراج کے خدشے کے بعد آیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پی ایم پیکیج کے ملازمین اور کشمیر ڈویژن میں تعینات اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے دیگر افراد کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر تعینات کیا جائے گا اور یہ عمل پیر 6 جون تک مکمل کر لیا جائے گا‘‘۔

ٹارگٹ کلنگ کے اس نئے  سلسلے کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب  رینو بالا کا قتل مئی میں کسی غیر مسلم سرکاری ملازم کا اس طرح کا دوسرا واقعہ ہے۔ 12 مئی کو ضلع بڈگام کی چاڈورہ تحصیل میں ایک کلرک راہول بھٹ کو تحصیلدار کے دفتر کے اندر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

اس ماہ کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ کے سات واقعات میں سے تین متاثرین آف ڈیوٹی پولیس اہلکار اور چار عام شہری تھے۔ منگل کو جموں و کشمیر کے کولگام ضلع میں دہشت گردوں کے ذریعہ ایک ہندو خاتون ٹیچر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا، جس کے بعد پی ایم پیکیج کے تحت کام کرنے والے کشمیری پنڈتوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر انہیں اگلے 24 کے اندر محفوظ مقامات پر منتقل نہیں کیا گیا تو وہ وادی سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی کریں گے۔

ذرائع نے کہا"اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ کوئی بھی ملازم الگ تھلگ علاقوں میں یا بکھرے ہوئے انداز میں کام یا رہائش اختیار نہ کرے،" ۔ذرائع نے بتایا کہ بدھ کو علی الصبح لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں انتظامی سربراہوں اور سینئر پولیس افسران کی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔

 لیفٹیننٹ گورنر کے سیکرٹریٹ کے اندر ایک خصوصی سیل کے علاوہ، جنرل ایڈمنسٹریٹو ڈیپارٹمنٹ (جی اے ڈی) کے پاس شکایات کے ازالے کے لیے ایک مخصوص ای میل آئی ڈی بھی ہوگی۔ ایسے معاملات اور شکایات کو سنجیدگی سے اور ترجیحی بنیادوں پر لینے کے لیے ہر محکمے کے نچلے درجے کے اہلکاروں کو حساس بنانے کی ضرورت ہے۔

پی ایم پیکیج اور اقلیتی برادری کے ملازمین کی شکایات یا ہراساں کرنے میں کسی بھی کوتاہی سے سختی سے نمٹا جائے گا"،۔ذرائع نے کہا کہ اعتماد سازی کے اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ملازمین محفوظ محسوس کریں۔

انہوں نے کہا کہ سینئر افسران متعلقہ مسائل کی تشخیص کے لیے ملازمین سے ملاقات کریں گے۔یہ فیصلہ کیا گیا کہ ڈپٹی کمشنر اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پیز) ایسے ملازمین کی شکایات کی سرگرمی سے نگرانی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پی ایم پیکیج کے ملازمین کے دیگر مسائل جیسے پروموشنز اور سنیارٹی لسٹوں کی تیاری کو تین ہفتوں کے اندر مکمل کیا جانا چاہی