کرناٹک: تیسراقتل، کشیدگی،دفعہ 144 نافذ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 29-07-2022
کرناٹک: تیسراقتل، کشیدگی،دفعہ 144 نافذ
کرناٹک: تیسراقتل، کشیدگی،دفعہ 144 نافذ

 

 

منگلور: کرناٹک کے منگلور شہر میں ایک خوفناک واقعہ پیش آیا۔ جس میں ماسک پہنے کچھ لوگوں نے فیصل نامی نوجوان کو نشانہ بنایا اور اس کی بری طرح پٹائی کی۔ جس میں نوجوان جان کی بازی ہار گیا۔ اس واقعے کے بعد سے اس پر کافی بحث ہو رہی ہے، ساتھ ہی علاقے میں کشیدگی کا ماحول بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

اس کے پیش نظر پولیس کی جانب سے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ پولیس نے پورے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ گزشتہ تقریباً ایک ہفتے کے دوران جنوبی کنڑ ضلع میں قتل کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ ضلع میں مسلسل ہلاکتوں کے بارے میں سی ایم بسواراج بومئی نے کہا کہ ہمارے لیے تمام لوگوں کی جانیں قیمتی اور برابر ہیں۔ ہم قتل کے تینوں مقدمات میں سخت کاروائی کریں گے۔ ضرورت پڑنے پر ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ یہ یوپی ماڈل بھی ہوسکتا ہے اور کرناٹک ماڈل کے تحت بھی کاروائی کی جاسکتی ہے۔

منگلورو کے پولس کمشنر این ششی کمار نے اس پورے معاملے کے بارے میں بتایا کہ ہم نے تمام مسلم لیڈروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے گھروں پر ہی نماز پڑھیں۔ جس سے امن و امان برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے کس وجہ سے یہ قتل کیا، فی الحال اس کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کسی بھی قسم کی افواہوں پر کان نہ دھریں۔ پولیس کمشنر نے مزید کہا کہ علاقے میں شراب کی تمام دکانیں 29 جولائی کو مکمل طور پر بند رہیں گی۔

انہوں نے اس معاملے کے بارے میں بتایا کہ ہم موقع پر موجود عینی شاہدین سے بات کر رہے ہیں اور سورتھکل پولس تھانے میں قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ سب کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ فیصل نامی نوجوان پولیس کا مخبر بتایا جا رہا ہے، اسی لیے پولیس ہر زاویے سے تفتیش کر رہی ہے۔ بتادیں کہ اس سے قبل جنوبی کنڑ ضلع میں ہی بی جے پی کارکن پروین نیتر کا قتل کر دیا گیا تھا۔ اس پر کلہاڑی سے حملہ کیا گیا جس کے بعد وہ دم توڑ گیا۔ اس قتل کے بعد سے پورے ضلع میں زبردست مظاہرے جاری ہیں۔

اس معاملے میں دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی وزیراعلیٰ کی جانب سے خاندان کو معاوضہ دینے کی بھی بات کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ ملزمان کا تعلق پی ایف آئی سے ہے۔ اس سے قبل 19 جولائی کو بھی ایک 18 سالہ نوجوان کو قتل کر دیا گیا تھا۔ ابھی یہ معاملات تھم بھی نہیں پائے تھے کہ ایک مسلم نوجوان کے قتل نے علاقے میں سنسنی پیدا کر دی ہے، مسلسل ہلاکتوں کے بعد پولس انتظامیہ چوکس ہے۔