جھارکھنڈ:ٹریکٹر کی ضبطی روکنے میں حاملہ کی موت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 18-09-2022
جھارکھنڈ:ٹریکٹر کی ضبطی روکنے میں حاملہ کی موت
جھارکھنڈ:ٹریکٹر کی ضبطی روکنے میں حاملہ کی موت

 

 

ہزاری باغ: پولیس نے بتایا کہ جھارکھنڈ کے ہزاری باغ میں ایک 22 سالہ حاملہ خاتون کی جمعرات کو موت ہوگئی۔ وہ ایک فائنانس کمپنی کے ملازمین کو اپنے والد کا ٹریکٹر ضبط کرنے سے روکنے کی کوشش کر رہی تھی اور اس بیچ دو بار گرگئی۔

پولیس کے مطابق، کسان متھیلیش کمار مہتا نے 2018 میں ایک فنانس کمپنی سے قرض لیا تھا اور اسے 14،300 روپے کی 44 قسطوں میں واپس کرنا تھا۔ مہتا نے قسطیں ادا کیں جب تک کہ کوڈ19 کے سبب لاک ڈاؤن نافذ نہیں ہوا، جس کے بعد وہ ادائیگی کرنے سے قاصر رہا۔ یہ جانکاری پولیس نے دی ہے۔

پولس کے مطابق "کسان اگلی چھ قسطیں ادا نہیں کرسکا، لیکن حتمی تصفیہ تقریباً 1.2 لاکھ روپے کا ہوا۔ جب کسان رقم کا تصفیہ کرنے گیا تو کمپنی نے مزید 10 ہزار روپے کا مطالبہ کیا۔ چنانچہ کسان رقم ادا کیے بغیر چلا آیا… تاہم بعد میں فیصلہ ہوا کہ کسان 22 ستمبر تک 1.2 لاکھ روپے ادا کر دے گا لیکن کمپنی کے ملازمین 15 ستمبر (جمعرات) کو ٹریکٹر ضبط کرنے اس کے گھر آگئے۔

پولیس نے کہا کہ جب فائنانس کمپنی کے ملازمین مہتا کے گھر پہنچے تو انہوں نے "انجن کا اگلا حصہ" لینے کی کوشش کی۔ مہتا کی بیٹی مونیکا کماری جو دو ماہ کی حاملہ تھی، نے انہیں روکنے کی کوشش کی۔ پولیس نے بتایا کہ مہتا اور مونیکا نے ملازمین کا پیچھا کیا۔ایک جگہ کسان اور اس کی بیٹی سے آمنا سامنا ہوا اور جھگڑا شروع ہو گیا، جس کے بعد خاتون کو ایک گاڑی سے دو بار نیچے اتارا گیا۔اسی دوران وہ گرپڑی۔

پولیس افسر نے بتایاکہ اسے راجندر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، رانچی لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ ہزاری باغ کے ایس پی منوج رتن چوتھے نے کہا، "ہم نے قتل کی ایف آئی آر درج کر لی ہے اور ہم ملزم کی گرفتاری کے عمل میں ہیں۔"