جموں وکشمیر:شیو مندر تک مورتیاں پہنچانے کے لئے مسلمان آگے آئے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-08-2022
جموں وکشمیر:شیو مندر تک مورتیاں پہنچانے کے لئے مسلمان آگے آئے
جموں وکشمیر:شیو مندر تک مورتیاں پہنچانے کے لئے مسلمان آگے آئے

 

 

ڈوڈہ: کشمیر میں تشدد اور تخریب کی وارداتیں بھی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مضبوط بنیادوں کو نقصان نہیں پہنچا سکی ہیں۔ وادی میں جہاں کئی مقامات پر مندروں کی دیکھ بھال کا ذمہ مسلمان اٹھا رہے ہیں، وہیں تازہ واقعہ یہ سامنے آیا ہے کہ بلند پہاڑی پر واقع ایک مندر تک بھاری مورتی پہنچانے کا کام مسلمانوں نے کیا۔

جموں و کشمیر کے ڈوڈہ سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی یہ خبر آئی ۔ اطلاعات کے مطابق یہاں مسلمانوں نے 700 کلو وزنی مورتیوں کو بلند مقام پر واقع ہندو مندر تک پہنچانے کی ذمہ داری اٹھائی۔اصل میں مورتیاں بھاری تھیں جنھیں صرف ہندو نہیں اٹھا سکتے تھے لہٰذا ان کی مدد کے لئے مقامی مسلمان سامنے آئے اور یہ کام انجام تک پہنچا۔

معلومات کے مطابق مسلمان نےہندووں کےساتھ مل کر محنت کی اور پہاڑ پر چڑھ گئے اور مورتیوں کو مندر تک پہنچایا۔ یہ معاملہ بھدرواہ-ڈوڈا ہائی وے سے تین کلومیٹر دور پہاڑی کی چوٹی پر واقع کرساری کے شیو مندر سے متعلق ہے۔

اس مندر کی بحالی کے لیے راجستھان سے چھ مورتیاں لائی گئی تھیں جو 500 کلو گرام سے 700 کلو گرام تک وزنی تھیں۔ یہ گرینائٹ سے بنی ہوئی ہیں۔ شیو مندر کمیٹی کے مطابق سڑک کی عدم دستیابی کی وجہ سے مورتیوں کی آمدورفت مشکل ہو رہی تھی۔ اس مشکل کو محسوس کرتے ہوئے، کُرساری پنچایت کے سرپنچ ساجد میر نے نہ صرف مندر تک سڑک کی تعمیر کے لیے سرمایہ خرچ کیا اور بجٹ سے 4.6 لاکھ روپے مختص کیے، بلکہ اپنی برادری کے 150 گاؤں والوں سے بھی مدد کرنے کو کہا۔

میر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری ثقافت ہے اور یہ ہماری اقدار ہیں جو ہمیں ورثے میں ملی ہیں، اسی لیے ہم ان لوگوں کے مذموم عزائم کا شکار نہیں ہوئے جو ہمیں مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ آج ہم نے پھر دکھایا ہے کہ ہم متحد ہیں۔" ۔

چار دنوں کے دوران، مقامی ہندووں اور مسلمانوں نے مورتیوں کو مندر تک لے جانے کے لیے مشینوں اور رسیوں کا استعمال کیا، جہاں 9 اگست کو ایک مذہبی تقریب میں انھیں نصب کیا جائے گا۔

میر نے کہا، "ہم اپنے کام سے پرجوش ہیں۔ فوج کی مقامی یونٹس، سڑکوں کی تعمیر کرنے والی کمپنیاں اور سول انتظامیہ نے بھی آگے آکر اپنا بھرپور تعاون کیا ہے۔" شیو مندر کمیٹی کام کو مکمل کرنے میں مسلم پڑوسیوں کے تعاون اور جوش کے لئے ان کی تعریف کر رہی ہے۔

مندر کمیٹی کے چیئرمین رویندر پردیپ نے کہا، "اپنے پڑوسیوں کی محبت اور پیار دیکھ کر بہت خوشی ہوئی، جنہوں نے ہمیں طاقت بخشی۔ ہم نے پچھلے چار دنوں میں مورتیوں کی نقل و حمل کا انتظام کرنے کے لیے سخت محنت کی، جو کبھی ایک ناممکن کام لگتا تھا۔ یہ ممکن ہوگیا۔"