جامعہ ملیہ اسلامیہ نے منائی ڈاکٹرذاکرحسین کی 126ویں سالگرہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 08-02-2023
جامعہ ملیہ اسلامیہ نے منائی ڈاکٹرذاکرحسین کی 126ویں سالگرہ
جامعہ ملیہ اسلامیہ نے منائی ڈاکٹرذاکرحسین کی 126ویں سالگرہ

 



 

نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) نے آج سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹرذاکر حسین مرحوم کا 126 واں یوم پیدائش منایا۔ ذاکر حسین، بھارت رتن حاصل کرنے والے، ملک کے تیسرے صدر اور جے ایم آئی کے تیسرے وائس چانسلر تھے۔ یونیورسٹی کیمپس میں واقع ان کے مزار پر ایک دعائیہ مجلس کا اہتمام کیا گیا جس میں جامعہ کے طلبہ، اساتذہ اور اسٹاف نے شرکت کی۔ واضح ہوکہ ڈاکٹرذاکر حسین ہندوستان کے ان منفرد دانشوروں اور ماہرین تعلیم میں سرفہرست ہیں جنہوں نے بےمثال ذہنی دیانتداری، بےباکی اور بےلوث وطن دوستی کا یادگار نقش چھوڑا ہے۔

دہلی میں قائم ان کا تعلیمی ادارہ جامعہ ملیہ اسلامیہ، ان کی عظمتِ فکر کا جیتا جاگتا مظہر ہے۔ زندگی بھر ان کی یہی کوشش رہی کہ وہ تعلیم کے ذریعہ قومی زندگی میں داخل ہو جانے والی کثافتوں اور خباثتوں کو دور کریں۔ ڈاکٹر ذاکر حسین کی فکر و عمل اور ان کی بےلوث خدمت گذاری کا اعتراف مہاتما گاندھی، مولانا ابوالکلام آزاد اور پنڈت جواہر لال نہرو جیسے جلیل القدر قائدین نے بھی کیا ہے۔

ڈاکٹر ذاکر حسین پہلے نائب صدر جمہوریہ اور بعد میں صدر جمہوریہ ہند کے عہدہ پر فائز رہے اور اسی عہدہ پر رہتے ہوئے ان کا انتقال ہوا۔ حیدرآباد کی ڈاکٹر ذاکر حسین میموریل کمیٹی نے 1972 میں ڈاکٹر صاحب کی حیات و خدمات پر ایک یادگار کتاب کی اشاعت عمل میں لائی تھی جو حیدرآباد ہی کے ایک ممتاز صحافی اور ادیب جناب احسن علی مرزا کی ایک قابل تحسین ادبی کاوش ہے۔

ذاکر حسین کی ہستی خدمتِ قوم و وطن کے لیے وقف تھی۔ ان کا غم قوم کا غم ، ان کی فکر قوم کی فکر تھی۔ انہوں نے اپنی تمام صلاحیتوں کو عالم انسانیت کے لیے وقف کر دیا تھا۔ ان کو کبھی بھی شہرت، دولت اور مرتبہ کی فکر نہیں رہی۔ ان کو تو بس اپنا پیغامِ علم و دانش زیادہ سے زیادہ انسانوں تک پہنچانے کی فکر دامن گیر رہی اور بلاشبہ وہ اپنے اس مشن میں کامیاب رہے۔

اگرچہ کہ ذاکر صاحب نے اپنی سرگرمیوں کو زیادہ تر تعلیمی خدمات اور سماجی اصلاحات تک محدود رکھا تھا اور عملاً سیاست سے اپنا دامن بچائے رہے لیکن اس کے باوجود ہندوستان کی جدوجہد آزادی سے لے کر حصولِ آزادی کے بعد کے زمانے میں بھی ان کا جذبۂ خدمت خلق اور پیغام خلوص و محبت، سیاست کے ہولناک طوفانوں میں بھی ایک سنگلاخ چٹان کی طرح اٹل رہا۔