جے شنکر پیراگوئے میں:تجارت اور سرمایہ کاری پر بات چیت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 23-08-2022
جے شنکر  پیراگوئے میں:تجارت اور سرمایہ کاری پر بات چیت
جے شنکر پیراگوئے میں:تجارت اور سرمایہ کاری پر بات چیت

 



 

ایسی سیون : وزیر خارجہ ایس. جے شنکر (ایس جے شنکر) نے پیر کو پیراگوئین کے اپنے ہم منصب جولیو سیزر اریولا کے ساتھ 'بامعنی' بات چیت کی جس کے دوران انہوں نے تعاون کے نئے شعبوں کے ساتھ ساتھ دنیا کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

جے شنکر جنوبی امریکہ کے اپنے پہلے سرکاری دورے پر ہیں جس کا مقصد مجموعی دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ وہ پیراگوئے کا دورہ کرنے والے پہلے ہندوستانی وزیر خارجہ ہیں۔

ان کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے آغاز کی 60 ویں سالگرہ کے موقع پر ہو رہا ہے۔جے شنکر نے ایریولا کے ساتھ ایک مشترکہ پریس بیان جاری کیا جس میں اس کا اعلان کیا گیا- انہوں نے کہا کہ ’’آج ہماری بہت نتیجہ خیز بات چیت ہوئی۔ ہم نے اپنے دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ ہم نے ترقی، تجارت، ترقیاتی شراکت داری اور سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کے علاوہ اور بھی بہت سے شعبے ہیں جہاں دونوں فریق مل کر کام کر سکتے ہیں، جیسے کہ ثقافت، سول سوسائٹی، صحت، تعلیم اور روایتی ادویات۔ چین کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے جے شنکر نے کہا، 'ہم نے دنیا کی صورتحال پر بہت اچھی بات چیت کی۔

ہم نے بین الاقوامی قوانین پر مبنی آرڈر کے لیے مشترکہ عزم کا اظہار کیا، ایک ایسی دنیا جو بین الاقوامی قانون کا احترام کرتی ہے، معاہدوں کا احترام کرتی ہے اور کثیرالجہتی کی حمایت کرتی ہے۔‘‘ انہوں نے پیراگوئے میں ہندوستانی سفارت خانے کا بھی افتتاح کیا اور کہا، ’’مجھے یقین ہے کہ اس ملک میں سفارت خانے کے ساتھ، ہمارے درمیان تعاون کے مواقع بڑھیں گے۔میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔

بعد میں، جے شنکر نے پیراگوئے کے صدر ماریٹو ایبڈو سے بھی ملاقات کی اور وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے اپنی ذاتی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔جے شنکر نے ٹویٹ کیا، "میرا استقبال کرنے کے لیے پیراگوئے کے صدر ماریٹو ایبڈو کا شکریہ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے ذاتی نیک خواہشات۔ میں اپنے دوطرفہ تعلقات اور عالمی شراکت داری کو مزید آگے لے جانے کے لیے ان کی رہنمائی کی تعریف کرتا ہوں۔

قبل ازیں، جے شنکر نے مہاتما گاندھی کے مجسمے کی نقاب کشائی بھی کی اور تاریخی کاسا ڈی لا انڈیپینڈینسیا کا دورہ کیا، جہاں سے دو صدیوں قبل جنوبی امریکی ملک کی آزادی کی تحریک شروع ہوئی تھی۔