ایس سی او :جے شنکر کی روس اور چین کے وزرا خارجہ سے ملاقات

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-09-2021
ہندوستانی وزیر خارجہ کی ایس سی او سمٹ میں شرکت،چین کے موقف پرنظر
ہندوستانی وزیر خارجہ کی ایس سی او سمٹ میں شرکت،چین کے موقف پرنظر

 

 

دوشنبے :وزیر خارجہ ایس جے شنکر ایس سی او اجلاس میں شرکت کے لیے پہلے ہی دوشنبے پہنچ چکے تھے۔ وہ اس میٹنگ میں ذاتی طور پر شامل ہیں۔ ایس سی او کے رکن ممالک کا یہ 21 واں اجلاس ہے جس کی صدارت تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف کر رہے ہیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم اپنے قیام کی 20 ویں سالگرہ بھی منا رہی ہے۔ یہ تنظیم 15 جون 2001 کو قائم کی گئی تھی اور 2017 میں ہندوستان اس کا کل وقتی رکن بن گیا۔

ایس سی او اجلاس کے موقع پر ، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعرات کو چینی وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی۔

اس کے بعد ، ایس جے شنکر نے سوشل میڈیا کے ذریعے کہا کہ اس میٹنگ میں ہندوستان، چین سرحدی تنازعات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ سرحد پر امن کے لیے ، علیحدگی کے عمل کو آگے بڑھانا ضروری ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ عالمی ترقی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور چین سے کہا گیا کہ وہ ہندوستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو کسی تیسرے ملک کی نظر سے نہ دیکھے۔ چین ، ایران ، پاکستان اور روس کے وزرائے خارجہ نے ایس سی او میں مودی کے خطاب سے قبل ملاقات کی۔

چین ، ایران ، پاکستان اور روس کے وزرائے خارجہ ملاقات کر چکے ہیں۔ اس ملاقات کے بعد پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ روسی وزیر خارجہ سرگئی لیوروف کے ساتھ بات چیت میں تجارت ، سرمایہ کاری ، توانائی اور دفاع سے متعلق امور زیر بحث آئے ہیں۔

ایس سی او سربراہ اجلاس میں چین کے موقف پر بھی نظر رکھی جائے گی ، کیونکہ آسٹریلیا نے ایک دن پہلے ہی ایٹمی طاقت سے چلنے والی آبدوزیں بنانے کے لیے امریکہ اور برطانیہ کے ساتھ ایک سیکورٹی گروپ تشکیل دیا ہے۔

اس معاہدے سے چین ہند بحرالکاہل کے علاقے میں کنٹرول حاصل کر سکے گا۔

آسٹریلوی وزیراعظم سکاٹ موریسن نے جمعرات کو برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اور امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ مشترکہ طور پر اس کا اعلان کیا۔ اس کے بعد چین نے کہا تھا کہ ان ممالک کو سرد جنگ کی ذہنیت سے باہر آنا چاہیے۔