اگلے دو دنوں کے دوران ہندوستان حملہ کرسکتا ہے : پاکستان

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 30-04-2025
 اگلے دو دنوں کے دوران  ہندوستان حملہ کرسکتا ہے : پاکستان
اگلے دو دنوں کے دوران ہندوستان حملہ کرسکتا ہے : پاکستان

 



 

پاکستان نے بھارت کی جانب سے ممکنہ فوجی کارروائی کے خدشے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ کسی بھی مہم جوئی کی صورت میں خطے میں سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔بدھ کے روز ایک ویڈیو پیغام میں وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے انکشاف کیا کہ پاکستان کے پاس مصدقہ انٹیلیجنس معلومات موجود ہیں جن کے مطابق بھارت اگلے 24 سے 36 گھنٹوں کے دوران پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا، "پاکستان واضح طور پر اعلان کرتا ہے کہ کسی بھی بھارتی جارحیت کا یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔" ان کے مطابق بھارت، کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حالیہ واقعے کو بنیاد بنا کر پاکستان کے خلاف جنگی اقدام کی تیاری کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پہلگام میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک ہوئے تھے، جس کے بعد نئی دہلی نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا۔ تاہم اسلام آباد نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد اور سیاسی مقاصد پر مبنی قرار دیا ہے۔وزیر اطلاعات نے خبردار کیا کہ بھارت کا غیر ذمہ دارانہ رویہ خطے میں عدم استحکام کو ہوا دے رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا، "بین الاقوامی برادری کو سمجھنا چاہیے کہ اگر کوئی جنگ چھڑتی ہے تو اس کے تباہ کن نتائج کی تمام تر ذمہ داری بھارت پر عائد ہو گی۔"منگل کے روز پاک فوج کے ترجمان نے ایک پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ واقعے کو ایک ہفتہ گزر چکا ہے لیکن بھارت پاکستان پر الزامات ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کر سکا۔ ترجمان نے یہ بھی کہا کہ اس کے برعکس، پاکستان کے پاس ایسے شواہد موجود ہیں جو بھارتی ریاستی عناصر کو پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث قرار دیتے ہیں۔

 پاکستان کے وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات اور ممکنہ فوجی کارروائی کی دھمکیوں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کرے گی۔ایک بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان، نئی دہلی کے اس خود ساختہ کردار کو — جس میں وہ خطے میں مدعی، منصف اور جلاد بننے کی کوشش کر رہا ہے — سختی سے مسترد کرتا ہے۔" ان کا کہنا تھا کہ پاکستان خود گزشتہ دو دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور ہر سطح پر دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔

عطا اللہ تارڑ کے مطابق، پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے ایک ذمہ دار ریاست ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے اس واقعے کی سچائی جاننے اور اس کے محرکات سمجھنے کے لیے آزادانہ اور غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی تھی۔مگر بدقسمتی سے بھارت نے تصادم اور غیر معقولیت کا راستہ چُنا، جو خطے اور دنیا کے امن کے لیے تباہ کن ہو سکتا ہے،" انہوں نے خبردار کیا۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ بھارت کا آزادانہ تحقیقات سے گریز اس کے اصل عزائم کو بے نقاب کرتا ہے۔ سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے عوامی جذبات کو بھڑکانا اور جنگ جیسے اقدامات اٹھانا نہ صرف غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے بلکہ انتہائی افسوسناک بھی۔پاکستانی حکومت نے ایک بار پھر عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لے اور خطے کو ایک ممکنہ تباہ کن تنازع سے بچانے میں کردار ادا کرے۔