ائمہ مساجد سماج کی صحیح رہنمائی کر سکتے ہیں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-03-2021
سلطانپور میں ائمہ مساجد و اراکین مدارس کا جلسہ
سلطانپور میں ائمہ مساجد و اراکین مدارس کا جلسہ

 

 

عاملؔ صدیقی/سلطانپور

ائمہ کو اپنے تئیں ذمہ دار بننا ہوگا اور خود اعتمادی پیدا کرتے ہوئے اپنے فریضہ کو انجام دینا ہوگا۔ ان کے ذریعہ سماج کو صحیح سمت سفر دیا جا سکتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار مولانا محمد عثمان قاسمی ناظم اعلی جامعہ اسلامیہ سلطانپور نے 5 مارچ کو بعد نماز جمعہ جامعہ اسلامیہ خیر آباد سلطانپور میں ائمہ مساجد و مدارس کے ذمہ داران کی ایک نشست کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔

جامعہ اسلامیہ خیرآباد سلطانپور میں منعقدہ ائمہ مساجدو مدارس کے ذمہ دار علماء کی ایک نشست ہوئی جسکی صدارت کرتے ہوئے مولانا محمد عثمان قاسمی ناظم اعلیٰ جامعہ اسلامیہ نے کہا کہ یہ اللہ کا بہت بڑا فضل ہے کہ اسنے آپ سبھی کو اپنے دین کی خدمت کے لئے منتخب کیا ہے ۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم لوگ دین کے صحیح تصور کو خود کے اندر بیدار کرتے ہوئے امت مسلمہ کی رہنمائی کریں۔

مولانا محمد عثمان قاسمی نے کہا کہ گزشتہ ایک برس سے کورونا کی وجہ سے مساجد و مدارس کا نظام متاثر ہوا لیکن اب حالات سازگار ہو رہے ہیں اور ان ساز گار ہوتے حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمیں اور آپکو مدارس ، مکاتب و مساجد کے نظام کو درست کرنا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ آج بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر مساجد تو بڑی بڑی بن رہی ہیں لیکن آبادی کے اعتبار سے نمازیوں کی تعداد نہیں بڑھ رہی ہے ۔ لوگوں کو نماز اور دیگر دینی امور کی طرف توجہ دلانے کی ضرورت ہے۔

امام جامع مسجد بیبیا مولانا قسیم قاسمی نے کہا کہ اصلاح و تربیت کے لئے ضروری ہے کہ مساجد میں درس قران کے حلقہ قائم کئے جائیں اور لوگ اپنے اپنے گھروں میں ناضرہء قران پر توجہ دیتے ہوئے اپنی اولادوں کو صحیح طور پر قران پڑھنا سکھائیں۔اسکے ساتھ ساتھ عوام کو راغب کیا جائے کہ احادیث نبویہ اور سیرت نبیؑ پر کتابیں خرید کر ہڑھنے کے عادی بنیں ، ہر گھر میں ایک دینی لائیبریری کا قیام ضروری ہے۔

مولانا سہیل احمد ندوی مہتمم مدرسہ سیدنا عمر فاروقؓ نے کہا کہ اسلام کے اصول و قوائد سے عوام کو روشناس کرانے کی ضرورت ہے ۔ اسلام صرف چند عبادات کا نام نہیں بلکہ ایک مکمل نظام حیات ہے ۔ قران کو مساجد میں تجوید کے ساتھ پڑھنا سکھانے اور معمر حضرات کے بھی قران کو درست کرانے کا نظم مساجد میں قائم ہونا چاہئے۔

مولانا سید مطہرالسلام صدر جمعیت علما سلطانپور نے کہا کہ ہر امام کی ذمہ داری ہے کہ اپنی مسجد کے قریب کی آبادی پر نظر رکھے کوئی کمزور نادار نظر آئے تو اسکی امداد کا نظم مساجد کی طرف سے ہونا چاہئے ۔ نادار مسلم بچوں تعلیم پر خاص توجہ ہونی چاہئے ، جو مسلم بچے کمزور گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں اور اعلیٰ تعلیم نہیں حاصل کر پا رہے ہیں انکی تعلیم کا نظم کیا جائے ۔ نیز آبادی کے کمزور و نادار غیر مسلیمین کی بھی مدد کی جائے ۔

مولانا شاہ عبدالغنی ناظم جامعہ قاسمیہ نے کہا کہ ائمہ مساجد کا آپس میں ربط ہونا چاہئے اور ایک دوسرے کے مسائل سے واقفیت ہونی چاہئے۔مولانا مقبول قاسمی ناظم تنظیم جامعہ اسلامیہ نے کہا کہ ہم خود بھی تقویٰ شعار بنیں اور اپنے مصلین کو بھی تقوے کی طرف راغب کریں ۔ اسکے علاوہ دیگر علماء و ائمہ مساجد نے اپنے اپنے تاثرات پیش کئے۔

اس نشست میں مولانا انظر قاسمی امام مسجد بلالؓ ، مفتی جلال الدین امام مسجد دریا پور، قاری محمد پرویز ، مفتی بلال، حافظ محمد فاروق ، حافظ سراج الدین ، حافظ محمد احمد امام مسجد تکیہ ، حافظ محمد فرقان، حافظ محمد عمران ، حافظ توقیق ، حافظ سراج الدین ، حافظ محمد انصار ، حافظ سلمان ، حافظ مشیر احمد ، مولانا صابر ، مولانا محمد ذاکر سمیت دیگر ائمہ و اراکین مدارس شریک ہوئے ۔

نشست کا آغاز مولانا صادق امام مسجد مکہ کی تلاوت قران سے ہوا ۔