راہول گاندھی صدر بنتے ہیں تو پارٹی متحد رہے گی:اشوک گہلوت

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 13-03-2022
راہول گاندھی صدر بنتے ہیں تو پارٹی متحد رہے گی:اشوک گہلوت
راہول گاندھی صدر بنتے ہیں تو پارٹی متحد رہے گی:اشوک گہلوت

 

 

جے پور: حال ہی میں پانچ ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ان ریاستوں میں اس کی خراب کارکردگی کے بعد پارٹی میں اس کو لے کر منتھنی چل رہی ہے اور سبھی لیڈر پارٹی کے قومی صدر کو لے کر بیان بازی کر رہے ہیں۔

دریں اثنا، راجستھان کے سی ایم اشوک گہلوت نے ایک بار پھر راہول گاندھی کو پارٹی کا صدر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ گہلوت کے مطابق اگر راہول گاندھی صدر بنتے ہیں تو پارٹی متحد رہے گی۔

دیکھنا یہ ہے کہ پارٹی اس حوالے سے کیا فیصلہ کرتی ہے۔اس اثنا میں راجستھان حکومت نے اساتذہ کی اہلیت کے امتحان (ریٹ) کی قانونی حیثیت تا حیات برقرار رکھنے، مسابقتی امتحان کے ذریعے پرائمری اور اپر پرائمری اسکولوں کے اساتذہ کی بھرتی، راجستھان لینڈ ریونیو ایکٹ کی دفعہ اے-90 میں ترمیم کرنے ، آٹھ شہروں کی پینے کے پانی کی اسکیموں کو اربن باڈی سے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کو منتقل کرنے سمیت کئی اہم فیصلے کیے ہیں۔

یہ فیصلے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کی صدارت میں ہفتہ کو وزیر اعلی کیٰ رہائش گاہ پر منعقدہ ریاستی کابینہ کی میٹنگ میں کیے گئے۔ میٹنگ میں راجستھان لینڈ ریونیو ایکٹ کے سیکشن اے-90 کی ذیلی دفعہ 8 میں ترمیم کو منظوری دی گئی۔

اس سے 17 جون 1999 کے بعد زرعی زمین پر شہری علاقوں میں رہنے والے اور روزی روٹی کمانے والے عام لوگوں کو بڑی راحت ملے گا۔ اسی طرح یہ فیصلہ کیا گیا کہ مستقبل میں شہروں کی منصوبہ بند ترقی کے لیے زرعی اراضی کو غیر زراعت میں غیر مجاز استعمال سے روکنے کے لیے ایک الگ کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔

شہری کاری کے ساتھ ساتھ یہ کمیٹی منصوبہ بند ترقی میں درپیش عملی مشکلات کے حل کے لیے بھی سفارشات دے گی۔ کابینہ نے راجستھان پنچایتی راج ضابطوں 1996 میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ پرائمری اور اپر پرائمری اساتذہ کے عہدوں پر براہ راست بھرتی کے طریقہ کار کا تعین کیا جا سکے۔
اس فیصلے کے ساتھ پرائمری اور اپر پرائمری اسکولوں میں ٹیچر کے عہدے کے لیے انتخاب مجاز ایجنسی کی جانب سے مقابلہ جاتی امتحان کے ذریعے حاصل کردہ نمبروں کی میرٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

اب تک یہ انتخاب ریٹ اسکور کی بنیاد پر کیا جاتا تھا۔ میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ریاست میں ریٹ کی میعاد اب تاحیات رہے گی۔

اس کے علاوہ کابینہ نے سرکاری اراضی پر بنائے گئے اثاثوں کے لیے 6 کروڑ 91 لاکھ 32 ہزار 387 روپے کی منظوری دی ہے اور زیر آب علاقوں کے دیہاتوں میں آر اینڈ آر پیکج کے لیے لینڈ ایکوزیشن، بحالی اورباز آباد کاری ایکٹ-2013 کے شیڈول 2 کے تحت منظوری دی ہے۔

ایسردا ڈیم کے پینے کے پانی کے منصوبے کے لیے اضافی رقم کی ادائیگی کی منظوری دے دی گئی ہے۔

اس فیصلے کی وجہ سے پروجیکٹ کے زیر آب علاقے میں واقع ارنیاکیدار، سوائی، بنیٹھا، چوریا، کریریا، چوکڑی، سولپور اور رائے پور کے دیہاتوں میں واقع 228 مکانات اور آر اینڈ آر پیکج (شیڈول-2) سے محروم 79 افراد کے نقصان کی تلافی کے لیے رقم کی ادائیگی کرتے ہوئے ان کی بازآبادکاری یقینی بنائی جاسکے گی۔ (ایجنسی)