حیدرآباد:دو سال بعدلوٹ آئی، رمضان کی رونق

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 09-04-2022
حیدرآباد:دو سال بعدلوٹ آئی، رمضان کی رونق
حیدرآباد:دو سال بعدلوٹ آئی، رمضان کی رونق

 

 

محمد اکرم/حیدرآباد

رمضان میں حیدرآباد کا کیا حال ہے؟دوسال تو مشکل گزرے مگراس بارلوگ کیا سوچ رہے ہیں؟کیا خرید رہے ہیں؟اصل میں یہ سوال اس لئے اٹھ رہے ہیں کورونا نے جس طرح پوری دنیا کی سوشل لائف کو متاثر کیا ہے اس کا اثرحیدرآباد کی عوامی زندگی پر بھی پڑاہے۔ گزشتہ دو سالوں سے کورونا نے حیدرآباد کے رمضان کی خوبصورتی کو چھین لیا تھا، لیکن اب اس کی پرانی شان لوٹ آئی ہے۔

اسلامی تاریخ اور ثقافت ہر سال رمضان المبارک میں قلی قطب شاہ کے شہر حیدرآباد میں نظر آتی ہے۔ مسلم علاقوں میں لوگ رات گئے تک عبادت اور شام کو افطار کی تیاریوں میں مصروف نظر آتے ہیں۔

رمضان کے دنوں میں شہر کے تاریخی چارمینار، ٹولی چوکی، مہندی پٹنم، دارالشفاء سمیت کئی علاقوں میں لوگ رات گئے تک نماز ادا کرتے نظر آئیں گے۔ ان علاقوں میں دکانیں رات بھر کھلی رہتی ہیں، مسلم محلے کی جگمگاتی روشنیوں میں نہائے ہوٹلوں سے آنے والی نعت شریف اور قوالی کی آوازیں ایک الگ ہی خوشگوار ماحول پیدا کرتی ہیں۔ یہ سب سحری تک رہتا ہے۔

awaz

حلیم، بریانی اور عطر کے لیے حیدرآباد پورے ملک میں اپنی الگ پہچان رکھتا ہے۔ افطار کے بعد پردہ نشین خواتین ضروری اشیاء کی خریداری کے لیے نکلتی ہیں جس کی وجہ سے بھیڑ اس قدر بڑھ جاتی ہے کہ چارمینار کے علاقے سے نکلنا مشکل ہو جاتا ہے۔ جیسے ہی آپ پرانے شہر میں دریائے موسیٰ کو عبور کرتے ہیں، وہاں تاریخی مدینہ مارکیٹ ہے۔

بھیڑ کی وجہ سے یہاں سے مکہ مسجد جانے میں کافی وقت لگتا ہے۔ رمضان المبارک کی وجہ سے بازار سڑک کی دونوں جانب حلیم، بریانی، عطر، ٹوپی، کرتہ، بچوں کے کھلونوں سے سجے ہوئے ہیں۔ حیدرآباد دو سال بعد کورونا کی وجہ سے یہ نظارہ دیکھ رہا ہے۔

چارمینار کے بالکل مغرب میں واقع تاریخی مکہ مسجد میں شام ہوتے ہی افطار کی تیاریاں شروع ہوجاتی ہیں۔ یہاں ہزاروں لوگ اکٹھے بیٹھ کر افطار کرتے ہیں۔ مکہ مسجد بھی کورونا کی وجہ سے دو سال بعد مکمل طور پر کھول دی گئی ہے۔

مکہ مسجد کے صحن میں موجود وضو خانے کو چاروں طرف سے روشنیوں سے سجا دیا گیا ہے۔ یہاں آپ کو سیلفی لینے والوں کا ایک بہت بڑا ہجوم دیکھنے کو ملے گا۔ مغرب کی نماز سے لے کر رات گئے تک خواتین اور مردوں کو مسجد میں نماز ادا کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

حیدرآباد میں رمضان کی رونقیں لوٹنے پر دکاندار خوش ہیں۔ دو سال بعد حیدرآباد سے لاک ڈاؤن مکمل طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔ پرفیوم کے دکاندار عبدالجبار ندوی کا کہنا ہے کہ دو سال کے بعد جمود کا شکار کاروبار دوبارہ شروع ہوا ہے۔ لوگ پھر خریدنے آرہے ہیں۔ ماحول بہت خوشگوار ہو گیا ہے۔ رمضان المبارک میں بھیڑ دوگنی ہوگئی ہے۔

صبح سحری تک دکانیں کھلی رہتی ہیں۔ افطار کے بعد لوگ چارمینار دیکھنے آتے ہیں۔ یہاں پہنچ کر بریانی، حلیم، کلچھے اور حیدرآبادی کلچھے کا لطف اٹھایا جا سکتا ہے۔

مدینہ مارکیٹ کے ایک دکاندار کا کہنا ہے کہ اب وہ راحت محسوس کر رہے ہیں۔ بازار میں خریدار پہنچ رہے ہیں۔ 10 ویں رمضان کے بعد بھیڑ زیادہ ہونے کی توقع ہے جس میں حیدرآباد سے باہر کے لوگ بڑی تعداد میں سامان خریدنے پہنچیں گے۔

بریانی کے دکانداروں کا کہنا ہےکہ رمضان کے دو سال تک اچھے کاروبار کی توقع ہے۔ کورونا پابندیاں ہٹا دی گئی ہیں۔ امید ہے کہ مارکیٹ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔

ہوٹل چلانے والے اکبر نے بتایا کہ لوگ بازار پہنچ رہے ہیں، رمضان کے مقدس مہینے میں لوگ زیادہ آتے ہیں۔ جیسے جیسے عید قریب آتی جائے گی لوگوں کا ہجوم بڑھتا جائے گا۔