حیدرآباد:رمضان المبارک پر حاوی ہوگیا کورونا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 28-04-2021
حیدرآباد روایتی رمضان کی تلاش
حیدرآباد روایتی رمضان کی تلاش

 

 

شیخ محمد یونس ۔ حیدرآباد

حیدرآباد میں بھی کورونا کی لہر نے سب کو جھنجھوڑ دیا ہے،عام زندگی متاثر ہے،کورونا وائرس کی وجہ سے عام زندگی تھم سی گئی ہے۔ مزدور طبقہ بری طرح متاثر ہے۔ اول تو روزگار ٹھپ اور پھر کورونا کا خوف۔ تمام شعبہ جات کی کارکردگی پر مضراثرات مرتب ہوئے ہیں۔کورونا کی وجہ سے معیشت ٹھپ ہوکر رہ گئی ہے۔ایسے حالات میں چھوٹے بڑے تاجرین کے علاوہ مختلف شعبہ حیات سے وابستہ افراد ایک طرف کورونا کی وجہ سے خوفزدہ ہیں تو دوسری طرف دووقت کی روٹی کیلئے تگ ودو کررہے ہیں۔

درس و تدریس کا پیشہ مقدس ہے۔کورونا کی وجہ سے اساتذہ برادری بہت زیادہ متاثر ہوئی ہے۔عصری تعلیم کے اسکولس کے ساتھ ساتھ دینی مدارس بھی گزشتہ ایک سال سے بند ہیں۔جس کی وجہ سے ہزاروں اساتذہ ملازمتوں سے محروم ہوگئے ہیں اور اپنی ضروریات زندگی کی تکمیل کیلئے مشکلات کا شکار ہیں۔دینی مدارس کے اساتذہ کے علاوہ ائمہ و حفاظ کے معاشی حالات سے سب ہی واقف ہیں۔قلیل تنخواہوں میں گذر بسر ممکن نہیں ہے۔اب ایسے حالات میں رہی سہی تنخواہیں بھی رک گئی ہیں۔

معماران قوم آج پریشان حال ہیں اور مختلف چھوٹی موٹی ملازمتیں اور کام کرتے ہوئے بڑی مشکل سے اپنے اہل خانہ کی پیٹ کی آگ کو بجھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ایسے مشکل حالات میں فلاح الحفاظ ٹرسٹ ائمہ و حفاظ کی مدد کیلئے مقدور بھر کوششیں کررہا ہے۔فلاح الحفاظ ٹرسٹ کی جانب سے حفاظ اکرام کو ماہ رمضان میں ایک ماہ کے راشن کی فراہمی عمل میں لائی گئی ہے۔تاکہ حفاظ معاشی مسائل کے باعث پریشان نہ ہوںبلکہ پرسکون انداز اور یکسوئی کے ساتھ ماہ صیام میں نماز تراویح میں قرآن مجید سناسکیں۔

عبادت گاہوں میں احتیاط

 سال گزشتہ شہر حیدرآباد میں ماہ رمضان المبارک میں لاک ڈاون نافذ العمل تھا جس کی وجہ سے مساجد بھی بند تھیں اور نماز تراویح کا اہتمام نہیں کیا گیا تھا۔

awazurdu

اندھیرے میں ڈوبا شہر حیدرآباد ۔۔۔۔

اب جبکہ شہر میں رات کے اوقات میں کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے۔شہر کی بیشتر مساجد میں محدود پیمانہ پر نماز تراویح کا اہتمام کیا جارہا ہے۔مساجد کوویڈ قواعد پر عمل آوری کی عملی تصویر پیش کررہی ہیں۔مساجد میں موثر صفائی انتظامات کئے گئے ہیں۔جگہ جگہ سینی ٹائزرس کی تنصیب عمل میں لائی گئی ہے اور سماجیفاصلہ کی برقراری کے ساتھ فرزندان توحید عبادات میں مصروف ہیں۔ماہ رمضان میں حفاظ ہمیشہ سے ہی مصروف رہتے ہیں۔

مولوی برادری بھی پریشان

 شہر حیدرآباد میں نماز تراویح میں ایک رات میں مکمل قرآن مجید سنانے کی روایت بھی ہے تاہم اس سال کہیں پر بھی اس کا اہتمام نہیں کیا گیا ہے۔مساجد میں خصوصیت کے ساتھ دوشبی شبینہ اور سہ شبی شبینہ کا اہتمام کیا جاتاتھا۔مختلف مقامات پر بڑے پیمانہ پر سماعت قرآن کی نورانی محفلیں بھی منعقد کی جاتی تھیں۔تاہم اس سال ان سب کا اہتمام نہیں کیا جارہا ہے۔شہر کی بیشتر مساجد میں نماز تراویح میں روزآنہ تین پارے قرآن مجید کی تلاوت کی جاتی تھی ۔حفاظ اکرام کو نذرانہ اور ہدیہ کے طورپر خاطر خواہ رقم بھی حاصل ہوتی تھی تاہم اب کورونا کی وجہ سے مختلف مساجد میں پہلے دہا کے بعد نماز تراویح میں قرآن مجید کے دور کو روک دیا گیا ہے۔

حفاظ کی مدد

 حیدرآباد میں لوگوں کی مدد کےلئے اب انفرادی اور تنظیمی سطح پر پہل ہورہی ہے۔ فلاح الحفاظ ٹرسٹ نے ماہ رمضان میں خصوصیت کے ساتھ حفاظ کی مدد کا فیصلہ کیا ۔مولانا حافظ وقاری عبدالقیوم نعمانی امام جامع مسجد سدی عنبر بازار کی جانب سے ٹرسٹ کا قیام عمل میں لایا گیا اور درجنوں حفاظ کو ایک ماہ کا راشن فراہم کیا گیا۔تین ہزار روپئے مالیتی راشن کٹ 17 اشیاء 25کیلوچاول' 10 کیلوآٹا' 5لیٹر میٹھا تیل' ایک کیلو بیسن'ایک کیلو ادرک لہسن' 500گرام مرچ پائوڈر'100 گرام ہلدی' ایک کیلو موٹا نمک' ایک کیلوباریک نمک' پانچ کیلو شکر' 250 گرام چائے کی پتی' دیڑھ کیلو املی' تین کیلو پیاز' ایک کیلو چنے کی دال' ایک کیلو مسور کی دال' سو گرام زیرہ اور ایک کیلو کھجور پر مشتمل ہے۔ حافظ عبدالقیوم نعمانی نے بتایا کہ معاشرہ میں ائمہ و حفاظ کی معاشی حالت سے ہر کوئی بخوبی واقف ہے۔اب جبکہ کورونا کی وباء چل رہی ہے۔صورتحال مزید ابتر ہوچکی ہے۔ایسے حالات میں خادمین دین کی خدمت وقت کا تقاضہ ہے۔انہوں نے اہل خیر حضرات سے خواہش کی ہے کہ وہ ائمہ و حفاظ کی مدد کیلئے آگے آئیں۔

تنظیمیں سرگرم

 صفابیت المال رفاہی اور فلاحی کاموں میں نمایاں مقام کا حامل ہے۔اس تنظیم کا مرکزی دفتر قدیم ملک پیٹ میں واقع ہے،یہاں سال تمام فلاحی سرگرمیاں جاری رہتی ہیں۔غریبوں کی مدد کے علاوہ طبی سہولیات کی فراہمی،آبدار خانوں کا قیام اور بیواوں کو ماہانہ وظائف بھی دیئے جاتے ہیں۔گذشتہ 11برسوں سے یہ ادارہ بلالحاظ مذہب وملت انسانیت کی خدمت انجام دے رہا ہے۔ادارہ کے صدر مولانا غیاث احمد رشادی کی نگرانی میں ماہ رمضان میں حفاظ اور ائمہ و موذنین میں بڑے پیمانہ پر امداد کی تقسیم عمل میں آئی۔اس کے علاوہ غریبوں اور مسکینوں میں غذائی اجناس تقسیم کئے گئے۔

اہل حدیث کی امداد

جمعیت اہل حدیث کی جانب سے ماہ رمضان المبارک میں مستحق حفاظ اور ائمہ موذنین میں امداد کی تقسیم عمل میں آئی۔امیر جمعیت اہل حدیث مولانا آصف عمری نے بتایا کہ صاحب ثروت افراد عید کی خوشیوں میں غریبوں کو بھی شامل کریں۔انہوں نے کہاکہ مذہب اسلام آفاقی ہے اور اس کا نظام زکوۃ منفرد اور مثالی ہے۔مولانا آصف عمری نے کہا کہ امرا،غریبوں کا حق اداکریں۔انہوں نے کہا کہ قرآن مجید میں متعدد مرتبہ زکوۃ کی ادائیگی کی تلقین کی گئی ہے۔مولانا آصف عمری نے کہا کہ اللہ کی راہ میں مال خرچ کیاجائے۔ 

سرکاری تحائف کی تقسیم

علاوہ ازیں تلنگانہ حکومت کی جانب سے ائمہ و موذنین کو ماہانہ اعزازیہ دیاجاتا ہے۔ماہ رمضان میں حکومت کی جانب سے ساڑھے چارلاکھ غریب مسلم خاندانوں میں عید گفٹس کی تقسیم کا آغاز ہوچکا ہے۔فی خاندان کو تین جوڑے ملبوسات فراہم کئے جارہے ہیں۔مساجد کے ذریعہ گفٹس کی تقسیم عمل میں لائی جارہی ہے۔تلنگانہ حکومت کی جانب سے گنگاجمنی تہذیب کے فروغ کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں۔تمام مذاہب کے عیدین و تہواروں کو حکومت کی جانب سے سرکاری سطح پر منایاجاتا ہے۔نہ صرف تقاریب کا انعقاد عمل میں لایاجاتا ہے بلکہ غریبوں میں بڑے پیمانہ پر ملبوسات کی تقسیم عمل میں لائی جاتی ہے۔