بنگلورو عیدگاہ میں گنیش پوجا کے لیے سپریم کورٹ کا انکار، ہائی کورٹ نے دی ہبلی میں اجازت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
بنگلورو عیدگاہ میں گنیش پوجا کے لیے سپریم کورٹ کا انکار، ہائی کورٹ نے دی ہبلی میں اجازت
بنگلورو عیدگاہ میں گنیش پوجا کے لیے سپریم کورٹ کا انکار، ہائی کورٹ نے دی ہبلی میں اجازت

 

 

نیو دہلی : منگل کو دو الگ الگ عدالتوں میں، سپریم کورٹ نے بنگلورو کے عیدگاہ میدان میں گنیش چترتھی کی تقریبات ک اجازت دینے سے انکار کردیاجب کہ رات دیر گئے کرناٹک ہائی کورٹ کی دھارواڑ بنچ نے عیدگاہ میدان میں جشن منانے کی اجازت دینے والے ہبلی میئر کے حکم پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔

سپریم کورٹ میں، جسٹس اندرا بنرجی، جسٹس ابھے ایس اوک اور ایم ایم سندریش پر مشتمل تین ججوں کی بنچ، جس نے تقریباً دو گھنٹے تک اس معاملے کی سماعت کی، نے ہدایت دی کہ بنگلورو کے چامراج پیٹ میں زمین کے بارے میں "آج تک" جوں کا توں برقرار رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فریقین کو اپنے مسائل پر احتجاج کرنے کے لیے کرناٹک ہائی کورٹ واپس جاناچاہیے۔

دھارواڑ میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے چند گھنٹوں بعد، جسٹس اشوک کناگی کی سنگل جج بنچ نے فیصلہ دیا کہ بنگلورو کے عیدگاہ میدان کے برعکس ہبلی میں عیدگاہ میدان پر عنوان کا کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ بنچ نے فیصلہ دیا کہ "حقائق مختلف ہیں" اور اس معاملے میں انجمن اسلام اس فائدے کا حقدار نہیں ہے جیسا کہ بنگلور معاملے میں سپریم کورٹ نے منظور کیا ہے۔

معاملہ ہبلی کا

ہبلی دھارواڑ عیدگاہ گراؤنڈ میں گنیش چترتھی کی رسومات کی اجازت دینے کی اجازت کو چیلنج کرنے والی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے، ہائی کورٹ نے نوٹ کیا کہ "مذکورہ جائیداد مدعا علیہ کی ہے اور اسے باقاعدہ سرگرمیاں انجام دینے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے

ہبلی دھارواڑ عیدگاہ گراؤنڈ میں گنیش چترتھی کی رسومات کی اجازت دینے کی اجازت کو چیلنج کرنے والی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے، ہائی کورٹ نے نوٹ کیا کہ "مذکورہ جائیداد مدعا علیہ کی ہے اور اسے باقاعدہ سرگرمیاں انجام دینے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔"

سپریم کورٹ کا انکار

اس سے قبل  سپریم کورٹ نے نگلورو کے عیدگاہ میدان میں گنیش چترتھی منانے کی اجازت دینے سے انکار کیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ زمین پر جمود برقرار رکھا جائے۔ سپریم کورٹ نے  فریقین کو اس معاملے کی سماعت کے لیے کرناٹک ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت دی ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے کرناٹک حکومت کی درخواستوں کو اجازت دے دی تھی جس میں چامراج پیٹ میں واقع عیدگاہ میدان کو استعمال کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

 تاہم وقف بورڈ نے اس کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ سینئر وکیل کپل سبل نے اس معاملے کی فوری سماعت کا ذکر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم سے غیر ضروری تناؤ پیدا ہوگا۔ پورے تنازعہ کے درمیان، معاملے کو سنبھالنے کے لیے عیدگاہم یدان کے ارد گرد بڑی تعداد میں پولیس تعینات کی گئی ہے۔

 

عیدگاہ  میدان کے قریب کیے گئے حفاظتی انتظامات پر ڈی سی پی لکشمن بی۔ نمبرگی (ویسٹ ڈیویژن) نے کہا کہ گزشتہ 15 دنوں سے شرپسندوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ ہم امن و امان کو یقینی بنا رہے ہیں۔ گنیش چترتھی کے پس منظر پر بھی ہم نے تمام کمیونٹی لیڈروں کے ساتھ امن میٹنگ کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  ہم نے چامراج پیٹ میں تقریباً 1600 پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا ہے۔ اس کے علاوہ امن اور ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے تین ڈی سی پیز، 21 اے سی پیز، تقریباً 49 انسپکٹرز، 130 پی ایس آئی اور ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف) کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔