بنگلہ دیش کے خلاف ہندوجاگرن منچ کا احتجاج

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 22-10-2021
بنگلہ دیش کے خلاف ہندوجاگرن منچ کا احتجاج
بنگلہ دیش کے خلاف ہندوجاگرن منچ کا احتجاج

 


فیروز خان، دیوبند

پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر ظلم و زیادتی اور کشمیر میں بے گناہ لوگوں کے قتل عام کی مخالفت میں ہندو جاگرن منچ کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

ہندوجاگرن منچ نے ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کو ارسال کر مذکورہ معاملے میں سخت قدم اٹھانے کا مطالبہ کیا۔

ہندو جاگرن منچ کے صوبائی نائب صدر سریندر پال سنگھ ایڈوکیٹ کی قیادت میں ہندو جاگرن منچ کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ایس ڈی ایم کورٹ پہنچے،جہاں انہوں نے ایس ڈی ایم دیوبند راکیش کمار کی غیر موجود گی میں سی او دیوبند رجنیش اپادھیائے کے توسط سے ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو ارسال کیا۔

ارسال کردہ میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ کشمیر میں بے گناہ لوگوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے ساتھ ہی بنگلہ دیش میں ہندو سماج کے لوگوں کو ایک خاص طبقہ ظلم و زیادتی کا نشانہ بنا رہا ہے۔

ان کے مذہبی مقامات سمیت ان کے دیوی،دیوتاؤں کی مورتیوں کو توڑا جا رہا ہے۔

میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے واقعات ماضی میں بھی ہو چکے ہیں۔

ہندوؤں کو بنگلہ دیش میں پرامن طریقے سے رہنے کا حق ہونا چاہیے۔ میمورنڈم میں صدر جمہوریہ سے اس معاملے میں سفارتی اقدامات کر بنگلہ دیش پر مزید دباؤ بنائے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

میمورنڈم دینے والوں میں ڈاکٹر دیپک سوم،رودر مشرا،اپورو شرما،امیت سینی،انوج سینی،اجے پرجا پتی،انوج،موہت سینی،راگھ،نیتن،امر پرتاپ،سنیل اور سنجے وغیرہ شامل تھے۔