حجاب تنازعہ: خارجی عناصر پیچیدگی پیدا کررہے ہیں۔ بومئی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 21-02-2022
حجاب تنازعہ: خارجی عناصر  پیچیدگی پیدا کررہے ہیں۔ بومئی
حجاب تنازعہ: خارجی عناصر پیچیدگی پیدا کررہے ہیں۔ بومئی

 

 

بنگلورو: وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے ہفتے کے دن الزام لگایا کہ چند خارجی عناصر حجاب معاملے پر اسکولوں اور کالجوں میں پیچیدگی پیدا کررہے ہیں، انہوں نے تفصیلات بتانے سے گریز کرنے سے کہا کہ بات صاف ہے۔

ہائی کورٹ کی عبوری حکم کی تعمیل ہر ایک کو کرنی ہے۔ اس طرح کرنے کے دوران خارجی عناصر ملوث ہورہے ہیں، اسی لئے پیچیدگی پیدا ہورہی ہے۔ اگر یہ خارجی عناصر مداخلت نہ کریں تو تعلیمی اداروں کے انتظامیہ ، پرنسپل ، ٹیچرس ، والدین ، سرپرست اور طلبا ء معاملہ سلجھا لیں گے۔ ماضی میں بھی متعدد معاملات مقامی طور پر حل ہوئے۔

واضح رہے کہ 10 فروری کو ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ریتوراج اوستھی، جسٹس کرشنا ایس ڈکشت اور جسٹس قاضی زیب النساء محی الدین نے کی قیادت والی سہ رکنی بنچ نے اپنے عبوری حکم میں کہا ہے کہ مذہب یا عقیدت کی تفریق کے بغیر آئندہ احکامات تک کلاس روم میں حجا ، زعفرانی شال، مذہبی جھنڈا ، دیگر مذہبی علامات والے لباس پہنچ کر نہ جائیں ۔

عدالت نے واضح کیا کہ یہ حکم صرف انہیں تعلیمی اداروں میں جہاں کالج ڈیولپمنٹ کمیٹیوں نے طلبا کے لئے یو نیفارم یا ڈریس کوڈ طئے کیا ہوا۔ لیکن دیکھا گیا کہ ریاست کے کئی کالجوں میں جہاں یوننفارم یا ڈریس کوڈ نافذ نہیں ہے، وہاں بھی مسلم طالبات کو حجاب پہننے کے سبب گیٹ کے باہر ہی روک دیا گیا۔