ہماچل پردیش کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی عائد

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 16-02-2022
ہماچل پردیش کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی عائد
ہماچل پردیش کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی عائد

 

 

 آواز دی وائس / شملہ

حجاب کو لےکر تنازعہ ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں پھیلتا جا رہا ہے۔ کرناٹک ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق اسکول میں حجاب پر پابندی صرف متنازعہ علاقے تک ہی محدود رہے گی۔ مگر اب یہ معاملہ کرناٹک کے ساتھ دیگر ریاستوں میں بھی پھیل چکا ہے۔ ایک خبر کے مطابق ہماچل پردیش نے اسکولوں میں حجاب پر پابندی عائد کر دی ہے۔

دوسری طرف کرناٹک ہائی کورٹ کا حتمی فیصلہ آنا باقی ہے۔ اس کے باوجود اس ریاست کے کالج میں حجاب پہننے والی لڑکیوں کو اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ سوشل میڈیا پرشیئرکی گئی ایک ویڈیومیں حجاب میں ملبوس طالبات کو کرناٹک کے بیجاپورکےایک کالج کے پرنسپل کےساتھ بات کرتے ہوئے دیکھاجاسکتا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ کالج کے واٹس ایپ گروپ میں حجاب کے حوالے سے کوئی پیغام پوسٹ نہیں کیا گیا ہے۔ دوسری جانب پرنسپل نے کہا کہ وہ ہائی کورٹ کے حکم کی وجہ سے حجاب پہننے والی طالبات کو کلاس میں آنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

کرناٹک کے اڈوپی ضلع سے شروع ہونے والا حجاب تنازعہ پڈوچیری اور مدھیہ پردیش تک پھیل گیا۔ مدھیہ پردیش میں دتیا ضلع کے گورنمنٹ پی جی کالج نے پیر کو ایک سرکلر جاری کر کے طلباء سے کہا کہ وہ 'مذہب سے متعلق' لباس پہننے سے گریز کریں۔

یہ سرکلر کالج کیمپس کے اندر حجاب پہنے دو طالبات کے خلاف زعفرانی شال پہنے نوجوانوں کے احتجاج کے بعد جاری کیا گیا۔ تاہم بعد میں حکومت کے حکم کے بعد یہ تنازعہ حل ہو گیا۔

گذشتہ ہفتے پڈوچیری میں حجاب کا تنازع اس وقت شروع ہوا جب آریانکپم کے ایک سرکاری اسکول نے ایک مسلم لڑکی کو حجاب پہن کر کلاس میں جانے سے روک دیا۔ بعد میں ایس ایف آئی کے کارکن اس واقعہ کے بارے میں دریافت کرنے اسکول پہنچے۔ ان کا الزام ہے کہ طالبہ گزشتہ تین سالوں سے حجاب پہن رہی ہیں۔

تاہم، اسکول کے حکام نے دعویٰ کیا کہ طالبہ صرف اس وقت تک حجاب پہنتی ہے جب تک وہ اسکول کے احاطے میں نہیں پہنچتی۔ اب وہ بھی اسے پہن کر کلاسوں میں آنے لگی ہیں۔ حجاب تنازعہ گزشتہ ماہ اُڈپی گورنمنٹ پری یونیورسٹی کالج کی طالبات کو حجاب پہننے کی اجازت دینے سے انکار کے بعد شروع ہوا تھا۔ بعد میں طالبات نے احتجاج کرتے ہوئے بغیر حجاب کے کلاسوں میں جانے سے انکار کر دیا۔ یہ معاملہ ایک تنازعہ بن گیا اور دوسرے اضلاع میں پھیل گیا، جس سے کشیدگی اور تشدد بھی ہوا۔

ملک بھر میں حجاب کے تنازعہ کے درمیان ہماچل پردیش کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ہماچل پردیش کے تعلیمی اداروں میں طلباء کو صرف مقررہ ڈریس کوڈ پر داخلہ دیا جائے گا۔ ہماچل پردیش میں 17 فروری2022 کو اسکول کھلنے جا رہے ہیں۔ اس سے پہلے ہماچل پردیش کے وزیر تعلیم گووند سنگھ ٹھاکر نے بڑا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو مذہبی رنگ دینا غلط ہے۔ یہ موضوع نہیں ہونا چاہیے۔ اسکول یا کالج میں حجاب پہننا غلط ہے۔ تعلیمی اداروں میں معیاراور ساکھ کو برقرار رکھا جائے۔ وزیر تعلیم گووند سنگھ ٹھاکر نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر اصرار غلط ہے۔ میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر ووٹ کی سیاست کر رہے ہیں۔اس معاملے کو سیکولرازم سے جوڑا جا رہا ہے۔