مولاناسعد کے گھر کو دو دنوں کے اندر کھولا جائے: دہلی ہائی کورٹ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 24-08-2021
مولاناسعد کے گھر کو دو دنوں کے اندر کھولا جائے: دہلی ہائی کورٹ
مولاناسعد کے گھر کو دو دنوں کے اندر کھولا جائے: دہلی ہائی کورٹ

 


آؤاز دی وائس، نئی دہلی

 دہلی ہائی کورٹ نے دہلی پولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ نظام الدین مرکز کے رہائشی حصے تبلیغی جماعت کے سربراہ مولانا محمد سعد کی والدہ کے حوالے کردیں۔

ہائی کورٹ نے کہا کہ دو دنوں کے اندر سپرد کرنے کا عمل پورا کیا جائے۔

اس کے ساتھ پچھلے ایک سال سے زیادہ سے بند پڑے تبلیغی جماعت کے مرکز کے ایک حصے کے کھولے جانے پر پوری طریقے سے مہر لگ گئی ہے ۔

تاہم تبلیغی جماعت کی سرگرمیاں جہاں سے چلتی تھی زیادہ تر حصہ فی الحال ابھی مقفل ہے۔

موجودہ وقت میں صرف پچاس لوگوں کو بنگلہ والی مسجد یعنی تبلیغی جماعت کے مرکز میں نماز ادا کرنے کی اجازت دی گئی ہے ۔

ہائی کورٹ نے سپردگی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مولانا سعد کی والدہ کو سپردگی دو دن کے اندر کی جانی چاہئے تاکہ وہ وہاں جا کر ٹھہر سکیں۔

ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں مولانا سعد کی والدہ کو بھی ہدایت دی کہ وہ مرکز کے کسی دوسرے حصے میں نہیں جائیں گی ۔

خیال رہے کہ مولانا سعد کی والدہ خالدہ نے سب سے پہلے نچلی عدالت سے رجوع کیا۔

نچلی عدالت نے خالدہ کے حق میں فیصلہ دیا۔ پھر دہلی پولیس نے سیشن کورٹ سے رجوع کیا ۔ سیشن کورٹ نے نچلی عدالت کے فیصلے پر روک لگا دی اور پھر خالدہ نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ۔

یہاں فیصلہ خالدہ کے حق میں آیا ہے۔

دوسری جانب تبلیغی جماعت کے مرکز پر فی الحال پچاس لوگوں کو نماز ادا کرنے کی اجازت ہے کیوں کہ مرکز کے اندر ایک مسجد بھی ہے ۔

تاہم ابھی تبلیغی سرگرمیاں مرکز سے نہیں چل رہی ہیں اور یہ پورا معاملہ ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے ۔