عصمت دری کی شکارکو ہائی کورٹ نے دی حمل ضائع کرنے کی اجازت

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 06-02-2022
عصمت دری کی شکارکو ہائی کورٹ نے دی حمل ضائع کرنے کی اجازت
عصمت دری کی شکارکو ہائی کورٹ نے دی حمل ضائع کرنے کی اجازت

 

 

ناگپور: بمبے ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ نے جمعہ کو عصمت دری کی شکار ایک لڑکی کو اس کے 25 ہفتوں کے حمل کو ختم کرنے کی اجازت دے دی، یہ مشاہدہ کرتے ہوئے کہ عصمت دری کے ذریعے حمل لڑکی کی ذہنی صحت کو تکلیف اور شدید نقصان پہنچاتا ہے۔

چونکہ حمل کی زندگی میڈل ٹرمینیشن آف پریگننسی ایکٹ کے تحت مقرر کردہ 24 ہفتوں کی وقت کی حد سے تجاوز کر گئی تھی، اس لیے عدالت نے حاملہ خاتون کی جسمانی اور ذہنی صحت سے وابستہ خطرے کا اندازہ لگانے کے لیے رجسٹرڈ میڈیکل پریکٹیشنر کی رائے کو مدنظر رکھا۔

جسٹس ایس بی شکرے اور جسٹس اے ایل پنسارے کی بنچ نے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی بنیاد پر اپنا فیصلہ سنایا جس میں کہا گیا تھا کہ چونکہ لڑکی غیر شادی شدہ ہے، اس لیے حمل کی ساخت لڑکی کو جسمانی اور ذہنی نقصان پہنچاتی ہے اور اگر بچہ پیدا ہوتا ہے تواسے کوئی مناسب دیکھ بھال نہیں ملے گی۔

لڑکی کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ ایس ایچ بھاٹیہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ درخواست گزار عصمت دری کی متعدد وارداتوں کا شکار تھی، جس کے نتیجے میں اس کا حمل ہوا، جو کہ اب 25-26 ہفتوں تک پہنچ چکی ہے۔